جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

امریکی کانگریس نے پاکستان کی فوجی امداد میں مزید ایک برس کی توسیع کر دی

datetime 5  دسمبر‬‮  2014 |

واشنگٹن۔۔۔۔امریکی کانگریس نے پاکستان میں شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے دی جانے والی امداد میں مزید ایک برس کی توسیع کو اپنی حتمی بجٹ تجاویز شامل کر لیا ہے۔521 ارب ڈالر کے بجٹ میں پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مالی مدد کی معیاد تو ایک برس کے لیے بڑھا دی گئی ہے لیکن ساتھ ہی کچھ نئی شرائط بھی عائد کی گئی ہیں۔واشنگٹن سے بی بی سی اردو کے نامہ نگار برجیش اپادھیائے کے مطابق نئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ کوالیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو دی جانے والی رقم اب ایک ارب ڈالر سے زیادہ نہیں ہوگی۔اس کے علاوہ امریکی وزیرِ دفاع کو 30 کروڑ ڈالر تک کی رقم کانگریس کی شرائط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جاری کروانے کا اختیار بھی واپس لے لیا گیا ہے۔
اب انھیں اس رقم کے اجرا کے لیے بھی کانگریس کی عائد کردہ شرائط کے پورے ہونے کی یقین دہانی کروانا ہوگی۔پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معاونت کے لیے رقم کے اجرا سے قبل امریکی وزیرِ دفاع کو کانگریس کو یقین دلانا ہوگا کہ پاکستان کی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی کے دوران حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناہ گاہیں اور شدت پسندوں کی آزادانہ نقل و حرکت ختم ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ انھیں یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ پاکستان ایسے قدم اٹھا رہا ہے کہ اس آپریشن کے بعد حقانی نیٹ ورک شمالی وزیرستان میں دوبارہ ٹھکانہ نہیں بنا پائے گا۔امریکی وزیرِ دفاع کو 30 کروڑ ڈالر تک کی رقم کانگریس کی شرائط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جاری کروانے کا اختیار بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ اب انھیں اس رقم کے اجرا کے لیے بھی کانگریس کی عائد کردہ شرائط کے پورے ہونے کی یقین دہانی کروانا ہوگی۔ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معاونت کے لیے رقم کے اجرا سے قبل امریکی وزیرِ دفاع کو کانگریس کو یقین دلانا ہوگا کہ پاکستان کی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی کے دوران حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناہ گاہیں اور شدت پسندوں کی آزادانہ نقل و حرکت ختم ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ انھیں یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ پاکستان ایسے قدم اٹھا رہا ہے کہ اس آپریشن کے بعد حقانی نیٹ ورک شمالی وزیرستان میں دوبارہ ٹھکانہ نہیں بنا پائے گا۔ان شرائط کے علاوہ کوالیشن سپورٹ فنڈ کے اجرا کے لییگذشتہ بجٹ میں لاگو کی گئی شرائط بھی برقرار رکھی گئی ہیں۔ان شرائط کے تحت امریکی وزرائے خارجہ و دفاع کو امریکی کانگریس کو یہ بتانا تھا کہ پاکستان القاعدہ، تحریکِ طالبان پاکستان، حقانی نیٹ ورک اور کوئٹہ شوری کے خلاف کارروائی میں کیا مدد کر رہا ہے۔اس کے علاوہ امریکی سازوسامان کی نقل و حرکت کے تحفظ کے لیے پاکستان کے کردار اور پاکستانی سرزمین سے امریکی یا افغان فوج پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے پاکستانی اقدامات کے بارے میں شرائط بھی بجٹ کا حصہ تھیں۔خیال رہے کہ امریکہ کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت دہشت گردی کے خلاف جنگ پر ہونے والے پاکستانی اخراجات کی ادائیگی کرتا ہے۔امریکہ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر اٹھنے والے اخراجات چار اقساط میں ادا کیے جاتے ہیں۔اس مد میں پاکستان کو آخری امداد رواں برس اکتوبر میں ملی تھی جب امریکہ نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معاونت کے لیے 37 کروڑ دس لاکھ ڈالر کی رقم پاکستان کو دی تھی



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…