کراچی(این این آئی) عام لوگ اتحاد کے بانی جسٹس (ر) وجیہ الدین کی قیادت میں 7 سیاسی پارٹیوں کا اتحاد قائم ہوگیا۔ قوم کو بے حس حکمرانوں سے چھٹکارا دلانے کی نیت سے قائم اتحاد میں عام لوگ اتحاد، پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی، آل پاکستان کسان اتحاد، عام عوام تکمیل پاکستان پارٹی، خاکسار تحریک، پاکستان فلاحی پارٹی اور بہاولپور صوبہ اتحاد شامل ہیں۔
جبکہ اس اتحاد میں مزید پارٹیوں کی شمولیت کا بھی امکان ہے۔ عام لوگ اتحاد کے بانی جسٹس (ر) وجیہ الدین کی سربراہی میں کراچی پریس کلب میں جمعہ کو ہونے والی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ قوم کو بگ تھری سے نجات دلانے کیلئے ایک نئے سیاسی اتحاد کی ضرورت ہے۔ ہم اس اتحاد میں مزید سیاسی پارٹیوں کو شمولیت کی دعوت دیتے ہیں، تاکہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی باریوں کا خاتمہ ہوسکے۔ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس وجیہ الدین نے کہا کہ پاکستانی قوم کا سب سے بڑا مسئلہ اچھی نیت کا فقدان ہے۔ اسی طرح دو وقت کی روٹی، روزگار، تعلیم اور پانی بھی بڑے مسائل ہیں۔ یہ مسائل سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کرنے سے ختم ہوں گے۔ ہمارے نظام میں مقابلتاً زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار اکثریت کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی کے باوجود جیت جاتا ہے اور منتخب قرار دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ انتخاب سے بہتر متناسب نمائندگی کا فارمولا ہے، جو کچھ ممالک میں اپنایا گیا ہے۔ پاکستان میں بھی یہی طریقہ اختیار کیا جانا چاہیئے۔ یوں الیکٹیبلز سے قوم کی جان بھی چھوٹ جائے گی اور عام لوگوں کے نمائندے اپنے مسائل خود حل کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اتحاد کے قیام کا مرحلہ ایک یا دو دن میں نہیں آیا، بلکہ یہ ایک طویل سفر ہے۔
انفرادی طور پر کوئی بھی اس ملک کے مسائل حل نہیں کرسکا۔ یہی سوچ پاکستان قومی اتحاد کے ضمن میں کارفرما ہے۔ میں نے پی ٹی آئی کو اسی وجہ سے خیرباد کہہ دیا تھا کہ وہ جو کہہ رہے ہیں، کرنے والے نہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کوئی کام نہیں کرنا چاہتی۔ زیریں کوٹری پر سندھ بیراج بنانے کیلئے 2024ء کا ٹائم فریم دیا گیا
ہے، جبکہ ان کی حکومت 2023ء میں ختم ہونے والی ہے اور پھر کبھی واپس نہیں آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دریائے سندھ کے طاس پر بند باندھ کر کوٹری تک دائمی جھیل بنائی جا سکتی ہے اور اربوں ڈالر کا پیسہ بچاکر نہ صرف ہزاروں ایکٹر زمین کو سیراب کیا جاسکتا ہے بلکہ چھوٹے زمیندار کے حالات بھی بہتر بنائے جاسکتے ہیں۔
جسٹس وجیہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری قابو نہیں آسکتے جب تک ہماری درآمداد و برآمداد متوازن نہ ہوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کی کمائی اشیائے تعیش کے بجائے ملک کو قرضہ جات سے نجات دلانے پر سرف نہ ہو۔ 172 روپے کے ڈالر پر، جو ملک دشمن درآمداد کا ایک یقینی محرک ہے، معیشت بستر مرگ سے اٹھ نہیں
سکتی۔ یہ ہمارے ملک کے بنیادی مسائل ہیں۔ ہمیں فتنوں سے بچنے کیلئے ان مسائل کا ادراک ہونا چاہیئے اور قوم کے ہر فرد کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیئے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا کہ انشاء اللہ اس اتحاد کے بننے کے بعد قوم کی کوئی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی طرح اغوا کرکے امریکہ کے حوالے نہیں کی
جائے گی۔ کسی پاکستانی حکومت نے باقاعدہ عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا، یعنی عافیہ کی واپسی میں اصل رکاوٹ پاکستانی حکومتیں ہی ہیں۔ پیسے کی سیاست کی وجہ سے کے الیکٹرک، کوٹا سسٹم اور ان جیسے دیگر ایشوز پر کام کرنے کے باوجود نتائج نہیں ملتے۔ انہوں نے جسٹس (ر) وجیہ الدین کی قیادت پر مسرت کا اظہار
کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس اتحاد کیلئے ایک غیر متنازعہ شخصیت کی ضرورت تھی، جو پورے پاکستان کیلئے قابل قبول ہو۔ یقین ہے کہ تمام پارٹیوں سے اچھے لوگ پاکستان قومی اتحاد کا رْخ کریں گے۔ عام لوگ اتحاد کے چیئرمین رحمت اللہ خان وزیر نے کہا کہ ملک میں بیش بہا قدرتی ذخائر موجود ہیں، لیکن ارباب اختیار نے اس فائدہ
عوام تک منتقل نہیں ہونے دیا، جو وطن عزیز کا المیہ ہے۔ عام عوام تکمیل پاکستان کے صدر محمد افضل رانا نے کہا کہ ملک پر کھاؤ پیو پارٹیاں مسلط ہیں۔ انہیں ملک و قوم کی بھلائی میں کوئی دلچسپی نہیں۔ جب جسٹس صاحب نے پی ٹی آئی چھوڑی تھی، میں نے بھی پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ میں سندھ میں پارٹی کا سیکریٹری سیکورٹی کوآرڈی نیٹر تھا۔ آل پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین محمد ظفر رانا نے کہا کہ موجودہ
حکومت کو 1200 دن ہو چکے ہیں، لوگ بلبلا رہے ہیں۔ زرعی آلات، کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیجوں کی قیمتیں اس قدر بڑھا دی گئی ہیں کہ وہ ایک کسان کی قوت خرید سے باہر ہو چکی ہیں۔ سیاستدان صرف پریکٹس کر رہے ہیں۔ عوامی مسائل صرف وہی لوگ حل کرسکتے ہیں جو عوام کے حالات سے واقف ہوں۔ کراچی شہر کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت برباد کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں کم از کم 50 سے 60 پارٹیوں کو اس اتحاد میں شامل ہونا چاہیئے۔