پیرس (آن لائن، این این آئی)کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریارآفریدی کو پیرس میں ایک تقریب کے دوران عوام کے سخت سوال کا سامنا کرنا پڑا۔تقریب کے دوران لوگوں نے سوال کیا کہ
وہ فرانس آئے ہیں تو مسئلہ کشمیر کیوں نہیں اٹھاتے؟جس پر شہریار آفریدی نے کہا کہ انہیں Migraine ہے، فرانس میں اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کیلئے ایک ماہ پہلے وقت لینا پڑتا ہے۔ شمیرکمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے ان سے ائیرپورٹ پر سوالات پوچھنے پر معافی ما نگی گئی ہے ۔فرانس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ جب امریکا جاتے ہیں تو ان کے پیچھے سبز ہلالی پرچم کی طاقت ہوتی ہے۔ جب وہ امریکا پہنچے تو افغانستان جانے پر ان کو الگ کمرے میں لے جا کر ان سے پوچھ گچھ کی گئی، لیکن پاکستان کے وفاقی وزیرکا پتہ چلنے پر وہ پروٹوکول دینے کو تیار ہوگئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ائیرپورٹ پر سوالات کرنے کے بعد امریکی حکام نے کہاکہ آپ نے وزیر ہونیکا پہلے کیوں نہیں بتایا، انہوں نے پروٹوکول کی پیش کش بھی کی تھی جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت فیک نیوز بناتا ہے اور ہمارے اپنے بھی ساتھ مل جاتے ہیں، ہمارا لیڈر پروٹوکول پر یقین نہیں رکھتا، اسے عوام کی تکلیف کا احساس ہے، حلال کا لقمہ کھانے والے پر دنیا فخر کرتی ہے۔