واشنگٹن۔۔۔۔امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا اورائن نامی خلائی کیپسیول اپنی پہلی پرواز کے لیے تیار ہے جس سے انسانوں کے مریخ پر جانے میں مدد ملے گی۔اورائن کو فلوریڈا میں واقع کیپ کینیورل سے ایک مختصر سفر پر روانہ کیا جائے گا۔یہ مخروطی کیپسیول اس اپالو خلائی جہاز کی یاد تازہ کرے گا جس کے ذریعے 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں لوگوں کو چاند پر لے جایا گیا تھا۔یہ اورائن کا پہلا سفر ہے اس لیے اس میں کوئی انسان سوار نہیں ہو گا۔ناسا نے اس لانچ کو اہم قرار دیا ہے۔ ناسا کے منتظم چارلی بولڈن کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت بڑی بات ہے۔ جمعرات ہمارے لیے بہت اہم دن ہے۔‘اورائن اور ایک نہایت طاقتور راکٹ کی تیاری ایک ساتھ کی جا رہی ہے جس کا ٹیسٹ 2017 یا 2018 میں ہو گا۔موسمی صورت حال اور تکنیکی حساب سے اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اورائن کو جمعرات کو 12 بج کر پانچ منٹ جی ایم ٹی پر لانچ کر دیا جائے گا۔اورائن اور ایک نہایت طاقتور راکٹ کی تیاری ایک ساتھ کی جا رہی ہے جس کا تجربہ 2017 یا 2018 میں کیا جائے گا۔اورائن اور یہ راکٹ مشترکہ طور پر اس قابل ہوں گے کہ انسانوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے بھی آ گے مریخ تک لے جائیں۔جمعرات کو ہونے والی اورائن کی پہلی لانچ کے لیے موجودہ سب سے زیادہ طاقتور راکٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس راکٹ کے ذریعے اورائن دو بار دنیا کا چکر لگائے گا اور اس کی بلندی 6000 کلو میٹر تک ہو گی۔زمین پر واپسی کے وقت اس کی رفتار تقریباً 30 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔