راولپنڈی(نیوز ڈیسک) کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد معروف ماڈل ایان علی اورکرنسی اسمگلنگ کے دوسرے کیس میں گرفتار لاہورکے لیموزین گاڑیوں کے بڑے بااثر تاجر اعجاز بیگ کیخلاف قانونی طور پرگھیرا مزید تنگ ہونا شروع ہوگیا ہے۔دونوں کو بینظیر بھٹوانٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ڈالر اسمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ ماڈل ایان سے5 لاکھ 6ہزار امریکی ڈالر،اعجاز بیگ سے ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر،ایک لاکھ یورو،ریال اور ملکی کرنسی برآمدکی گئی تھی، دونوں کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں نئے مقدمات درج کرنے کی درخواستیں بھی کسٹم عدالت میں دائر ہوچکی ہیں تاہم شامل تفتیش نہیں کیا جاسکا۔ اب حساس ادارہ اور خفیہ ایجنسیوں نے بھی وزارت داخلہ کو ان کیخلاف باقاعدہ رپورٹ دیدی ہے اورکہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ دہشتگردوں کی مالی امدادکیلئے استعمال ہورہا ہے۔جس سے آپریشن ضرب عضب سبوتاڑکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ماڈل ایان نے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کیلئے41 جبکہ گرفتار اعجاز بیگ نے23 غیر ملکی دورے کئے ہیں جبکہ ان غیر ملکی دوروں اور منی لانڈرنگ پر غیر ملکی ایجنسیاں بھی چونک گئی ہیں۔کسٹم انٹیلی جنس کے وکیل محمد امین فیروز نے رابطہ پر بتایاکہ ماڈل ایان علی اور اعجاز بیگ کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزامات درست ہیں۔کسٹم انٹیلی جنس نے ٹھوس شواہد حاصل کر لئے ہیں صرف عدالت سے اجازت ملنے کی دیر ہے، یہ تمام شواہد پیش کرکے ماڈل کو دوبارہ گرفتارکیا جائے گا اور منی لانڈرنگ کے الزام میں از سر نو تفتیش ہوگی۔