لاہور( این این آئی)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے رواں سال کے دوران فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں عوام سے 193 ارب روپے سے زائد اضافی وصولیوں کا انکشاف ہوا ہے۔نجی ٹی وی نے نیپرا دستاویزات کے حوالے سے بتایا کہ
جنوری سے جولائی 2021 کے دوران بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے 193 ارب 49 کروڑ روپے اضافی وصول کیے گئے۔ اس عرصے میں 48 ارب 74 کروڑ یونٹ بجلی مجموعی طور پر 3 روپے 97 پیسے فی یونٹ مہنگی فروخت کی گئی۔پیشگی فیول لاگت اور پیداواری لاگت میں فرق کے باعث جنوری میں بجلی کی قیمت میں 89 پیسے، فروری اور مارچ میں 64 پیسے، اپریل میں 43 پیسے جبکہ جولائی میں 1 روپیہ 37 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوا۔بجلی کی پیداوار کے باعث ڈیزل، فرنس آئل سے 19 روپے فی یونٹ تک بجلی پیدا کی گئی جبکہ گیس کی سپلائی میں تعطل آیا تو تھرمل پلانٹس سے سستی بجلی کی پیداوار کم ہوگئی جس کے نتیجے میں فرنس آئل اور ڈیزل سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی اور عوام پر اربوں روپے کا اضافہ بوجھ ڈال دیا گیا۔نیپرا دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مئی میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 26 پیسے جبکہ جون میں 19 پیسے فی یونٹ سستی بھی ہوئی تاہم اس سے صارفین کو بمشکل ساڑھے 4 ارب روپے کا ریلیف ہی مل سکا۔