کراچی(این این آئی)پاکستان کا شمار دنیا میں دودھ پیدا کرنے والے چوتھے بڑے ملک کی حیثیت سے کیا جاتاہے اور پاکستانی سالانہ 4 کروڑ 80 لاکھ ٹن دودھ استعمال کرتے ہیں تاہم دودھ کی پیداوار میں اضافے کیلئے بریڈنگ کے عمل کو انتہائی ضروری قرار دیا جاتا ہے تا کہ ملک میں فی مویشی دودھ کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے جبکہ ڈیری کے شعبے کو بھی
جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے تا کہ مویشی پالنے والے افراد اور اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے دونوں کی ترقی کو ممکن بنایا جاسکے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستا ن سال 2018 میں دودھ کی پیداوار کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر تھا جب کہ گزشتہ برس2020اور رواں برس دنیا میں پاکستان دودھ پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے ۔پاکستان میں پیدا ہونے والا دودھ دنیا میں دودھ کی مجموعی پیداوار کا 6فیصد بنتا ہے ۔دودھ کی زائد پیداوار کے لحاظ سے پاکستان میں دودھ کا استعمال بھی زیادہ ہے اور پاکستان میں دودھ کا سالانہ استعمال 4کروڑ80لاکھ ٹن ہے جو کہ خالص دودھ،دہی اور دودھ سے تیار دیگر مشروبات و مصنوعات کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ پاکستان میں دودھ کی پیداوار میں اضافہ مویشی کی فی لٹر پیداوار پر منحصر ہے ،عام طور پر گائے یا بھینس سے اوسطا 9 لٹر دودھ حاصل کیا جاتا ہے جبکہ آسٹریلیا،ہالینڈ اور ڈیری شعبہ میں نمایاں دیگر ممالک میں گائے سے عام طور پر اوسطا 20 لٹر اور اس سے بھی زائد دودھ حاصل کیا جاتا ہے۔