منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

’’طالبان سمجھ چکے غیر ملکی حمایت کے بغیر نہیں چل سکتے‘‘شاہ محمود قریشی

datetime 31  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طالبان سمجھ چکے ہیں کہ وہ غیر ملکی حمایت کے بغیر نہیں چل سکتے ، دنیا کو افغانستان میں امن تباہ کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا۔ افغانستان میں استحکام کیلئے عالمی برادری کا تعاون ناگزیر ہے، اشرف غنی حکومت افغانستان میں سب اچھا ہے کی تصویرپیش کررہی تھی، حقیقت ہے کہ وہ غلط بیانی اورجھوٹ بول رہے تھے۔

طالبان قیادت کے حالیہ بیانات مثبت اورحوصلہ افزاء ہیں، جلد طالبان اپنی خواہشات کا اعلان کردیں گے، منگل کو وزارت خارجہ میں جرمن ہمنصب ہاییکو ماس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر جرمن وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو ہوتی رہی ہے، دورے سے افغانستان کی حقیقی صورتحال کو قریب سے سمجھنے کا موقع ملے گا، افغانستان میں انسانی حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیئے ، جرمن وزیر خارجہ سے رواں سال تیسری ملاقات ہے، جرمن وزیر خارجہ سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بات ہوئی، پاکستان اور جرمنی کے دو طرفہ تجارتی تعلقات ہیں، اقتصادی تعلقات کے علاوہ عوامی سطح پر روابط مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا، عالمی برادری کو افغانستان کے استحکام کیلئے تعاون کرنا ہوگا، افغانستان تاریخ کے اہم موڑ پر ہے، جرمنی کو سی پیک مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اشرف غنی حکومت افغانستان میں سب اچھا ہے کی تصویرپیش کررہی تھی، حقیقت ہے کہ وہ غلط بیانی اورجھوٹ بول رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ فوری طورپرسنبھل نہ سکے اورگرگئے۔انہوں نے کہا کہ تین لاکھ افغان متحر ک فوج اورحکومت کہاں گئیں؟ بیس سال سے افغانستان میں حکومت قائم تھی ادارے کام کررہے تھے حتی کہ جب طالبان کابل میں داخل ہوئے تو انہیں کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، طالبان قیادت کے حالیہ بیانات مثبت اورحوصلہ افزاء ہیں، جلد طالبان اپنی خواہشات کا اعلان کردیں گے۔ عالمی برادری زمینی حقائق کا اندازہ کرکے مستقبل کے راستے کا انتخاب کرے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے مسلسل رابطہ اور انگیجمنٹ پرزوردیتا ہے۔ طالبان پر اعتماد ان کے اپنے بیانات کے حقیقی نفاذ سے ظاہرہوگا۔ عالمی برادری کو افغانستان کے استحکام کیلئے تعاون کرنا ہوگا، افغانستان تاریخ کے اہم موڑ پر ہے، جرمنی کو سی پیک مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ دوسری جانب جرمن وزیرخارجہ ہاییکو ماس نے افغانستان سے انخلا میں مدد کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی افغانستان میں ہمدردی کی بنیاد پر تعاون کر رہا ہے۔ پاک جرمن تعلقات کی سترہویں سالگرہ اورافغانستان کی صورتحال پر ہم یہاں موجود ہیں، ہم نے انخلاء کے حوالے سے گذشتہ دنوں میں بہت سی عالمی کوشیشں دیکھی ہیں، پاکستان نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کیا ہے جس کے لیے ہم شکرگزار ہیں۔ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ہونے کے ناطے اثرات دیکھ رہا ہے۔ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ہونے کے ناطے اثرات دیکھ رہا ہے،افغانستان میں حالات انتہائی ڈرامائی انداز میں بدلے۔ ہم نے افغانستان کے حوالے سے 500 ملین کا وعدہ کیا ہے۔جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ گذشتہ ہفتے سے اب تک ہم پاکستان سے جرمن شہریوں کے انخلاء پر رابطہ میں ہیں۔ ہمیں علم ہے کہ اس وقت بھی افغانستان میں جرمن شہری موجود ہیں، ہم ان کے انخلاء کے لیے پاکستان سے رابطہ جاری رکھیں گے۔جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ طالبان کی جانب سے کیے گئے وعدوں کا آنے والے دنوں میں علم ہوگا، چند روزمیں طالبان اپنی حکومت کا اعلان کریں گے۔ تمام افغان عوام طالبان کی حکومت کی حمایت نہیں کرتے۔ پر امید ہیں کہ باقی رہ جانے والے جرمن شہریوں کوافغانستان سے نکلنے کا موقع ملے گا۔ پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ملک ہے اور معاملات کو بہتر سمجھتا ہے۔ افغانستان سے بڑی تعدادمیں لوگوں کو نکالا گیا ہے۔ رواں سال انتہائی کم قیمت میں یہ ہماری تیسری ملاقات ہے۔ پاکستان جرمن تعلقات افغانستان کے علاوہ بھی انتہائی قربت پر مبنی ہیں۔ #/s#

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…