اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

کابل ائیر پورٹ پر ملک چھوڑنے والوں کی کتنی بڑی تعداد موجود ہے ؟ حیران کن انکشاف

datetime 23  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)زیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ کابل میں صورتحال خاصی حد تک معمول پر آچکی ہے لیکن کابل ایئرپورٹ پر اب بھی ملک چھوڑنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے،وزارت خارجہ میں کابل سے انخلا سے متعلق خصوصی سیل قائم کیاگیا ہے ، خصوصی سیل ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے کام کررہا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ

امید ہے افغانستان میں غیر یقینی کی صورتحال جلد ختم ہوگی اور پائیدار امن قائم ہو گا،پاکستان افغانستا ن میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنی مخلصانہ کوششیں جاری رکھے گا،کابل سے اب تک 3234غیر ملکیوں اور پاکستانیوں کا انخلا مکمل کیا گیا ہے ہماری پہلی ترجیح افغانستان میں موجود تمام غیر ملکیوں، پاکستانیوں اور دیگر شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے میں تعاؤن فراہم کرنا ہے عالمی برادری ان مشکل حالات میں پاکستان کی مثبت کوششوں اور اقدامات کو قد ر کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ 48گھنٹے کے دوران مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ سے رابطہ ہوا ہے جن میں ڈنمارک، بلجیئم، ترکی، سویڈن، سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے افغان صورتحال پر بات ہو ئی ۔ دنیا بھر کے رہنما کابل سے لوگوں کے انخلا میں پاکستان کے مثبت کردار کو سرا ہا رہے ہیں ہم نے غیرملکی سفارتکاروں، بین الاقوامی این جی اوز کے نمائندوں اور صحافیوں کو کابل سے بحفاظت نکالا پاکستان کے سفیر کابل میں انتہائی مشکل حالات میں بہت اچھا کام کررہے ہیں افغانستان میں پاکستانی ویزے کیلئے اپلائی کرنیوالوں کو فوری سہولت فراہم کی جا رہی ہے غیر ملکیوں کے انخلا میں مدد دینے کیلئے انہیں پاکستان آمد پر ہی ویزہ دیا جارہا ہے پاکستان کے دفیر افغان حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں کابل میں صورتحال خاصی حد تک معمول پر آچکی ہے کابل ایئر پورٹ پر ملک چھوڑنے کی کوشش کرنے والوں کی ابھی بھی زیادہ تعداد موجود ہے وزارت خارجہ میں کابل سے انخلا سے متعلق خصوصی سیل بھی قائم کیا گیا ہے خصوصی سیل ہفتے کے ساتوں دن 24گھنٹے کام کر ہا ہے خصوصی سیل میں وزارت خارجہ و داخلہ، اسلام آباد پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہیں اسلام آباد ایئر پورٹ پر بھی خصوصی سہولت مرکز قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 16اگست سے اب تک کابل اور اسلام آباد کے درمیان پی آئی اے کی 5پروازیں چلائی گئیں ہیں 5پروازوں کے ذرایعے 542غیر ملکیوں اور 91پاکستانیوں کو کابل سے نکالا گیا غیر ملکی ایئر لائنز کو اسلام آباد میں لینڈنگ کی بھی سہولت دے رہے ہیں۔ ا فغانستان سے عالمی بینک کے 292اہلکاروں کو محفوظ انداز سے نکالا گیا ہے کابل سے اب تک 3234غیر ملکیوں اور پاکستانیوں کا انخلا مکمل کیا گیا ہے ہماری پہلی ترجیح افغانستان میں موجود تمام غیر ملکیوں، پاکستانیوں اور دیگر شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے میں تعاؤن فراہم کرنا ہے عالمی برادری ان مشکل حالات میں پاکستان کی مثبت کوششوں اور اقدامات کو قد ر کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے کابل میں پاکستان سمیت صرف 5غیر ملکی سفارتخانے کام کر رہے ہیں افغانستان میں کئی قومیتیں اور نسلی گروہ آباد ہیں جن کی نئی حکومت میں شمولیت پائیدار امن کیلئے ضروری ہے امید ہے نئی افغان قیادت اپنی

سرزمین ٹی ٹی پی سمیت کسی بھی دہشتگرد تنظیم کو استعما ل نہیں کرنے دے گی طالبان اور دیگر افغان دھڑوں میں نئے انتظامی سیٹ اپ کیلئے بات چیت خوش آئند پیشرفت ہے امید ہے افغانستان میں غیر یقینی کی صورتحال جلد ختم ہوگی اور پائیدار امن قائم ہو گا پاکستان افغانستا ن میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنی مخلصانہ کوششیں جاری رکھے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی میڈیا میرے کابل جانے کا واویلا کیا اور غیرر ذمہ دارانہ گفتگو کی جس سے ان کی اپنی ساکھ متاثر ہوتی ہے، اسے بات کرنے سے پہلے

تصدیق کرنی چاہیے، میں کابل نہیں گیا، بلکہ پاکستان میں ہی اہم میٹنگز اٹینڈ کیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں درپیش چیلنجز کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے خطے کے اہم ممالک کے دورے پر روانہ ہو رہا ہوں، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران جاؤں گا اور وہاں کی قیادت کے ساتھ مشاورت کروں گا، افغانستان ایک کثیر نسلی ملک ہے وہاں پشتونوں کے علاوہ دوسرے لوگ بھی بستے ہیں، اس تناظر میں ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جو حکومت سامنے آئے

وہ وسیع البنیاد اور اجتماعیت کی حامل ہو۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن مخالف قوتیں“اسپائلرز”آج بھی متحرک ہیں، ہندوستان کو اپنی محدود سوچ کو ترک کرنا ہو گا، وہ اگر پاکستان کو نیچا دکھانے کی سوچ پر کاربند رہا تو وہ خطے کی کوئی خدمت نہیں کریگا، بھارت افغانستان کیساتھ اچھے تعلقات کا دعویدار رہا ہے، بھارت کے افغانستان سے اچھے تعلقات پر اعتراض نہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا فوکس کسی ایک گروپ پر نہیں، پاکستان کی سوچ افغانستان کی بہتری ہے،

عالمی برادری کو افغانستان سے تعلقات بحال رکھنے چاہئیں، افغان عوام کو یہ تاثر دینا چاہیے کہ ہم اْنہیں بھولے نہیں، ہم باہر جانے والوں کی مدد کریں گے، لیکن افراتفری نہ پھیلائی جائے، کیونکہ افغانستان کی ترقی کیلئے پڑھے لکھے لوگ درکار ہیں، سب باہر چلے گئے تو افغانستان سے محبت کرنیوالوں کا ملک متاثر ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…