اسلام آباد(نیوزڈیسک ) برطانوی ماہرین نے قریباً چار ہزار برس قدیم ایک انسانی ڈھانچہ دریافت کیا ہے۔ یہ ڈھانچہ زمانہ قبل از تاریخ سے تعلق رکھنے والے سٹون ہینج کے آثار کے قریب سے برآمد ہوا ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ کانسی کے دور سے تعلق رکھنے والی کسی ایسے بچے کا ہے جو کہ دور بلوغت میں داخل ہورہا تھا۔ پہلو کے بل ٹانگیں سمیٹے لیٹے ہوئے اس ڈھانچے کو یونیورسٹی آف ریڈنگ سے تعلق رکھنے والے ماہرین آثار قدیمہ نے اس وقت دریافت کیا تھا جب وہ ولٹشائر کے قریب کھدائی کررہے تھے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ کم و بیش اسی دور سے تعلق رکھتا ہے جس دور میں سٹون ہینج کے آثار بھی آباد تھے۔ اس لئے ماہرین بے حد پرجوش ہیں کہ اس ڈھانچے پر تحقیقات کے ذریعے وہ سٹون ہینج میں بسنے والی قوم کے بارے میں آگہی حاصل کرسکیں گے۔
اس ڈھانچے کی جنس اور اصل عمر کا اندازہ ابھی نہیں لگایاجاسکا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ تفصیلی تجزئیے سے وہ اس ڈھانچے کے آبائی پس منظر، اس کی غذائی عادات اور کانسی کے دور کے افراد میں پائے جانے والے امراض کے بارے میں اندازہ لگا سکیں گے۔ اس ڈھانچے نے گلے میں ایک ہار بھی زیب تن کررکھا ہے تاہم ماہرین اس ہار کی روشنی میں اس کی جنس کا اندازہ لگانے سے قاصر ہیں۔
ماہرین نے اس علاقے میں گزشتہ ماہ کھدائی کا آغاز کیا تھا۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ سٹون ہینج اور اطراف کے علاقے کو بے پناہ اہمیت دیئے جانے کے باوجود بھی اس علاقے میں تحقیقاتی مقاصد کیلئے زیادہ کھدائی نہیں کی گئی ہے۔ رواں منصوبہ تین برس تک جاری رہے گا۔ اس دوران ماہرین سٹون ہینج کی آبادی اور ان کے مذہبی عقائد کے بارے میں پتہ لگائیں گے۔ اس سے قبل کھدائی کے دوران خنجر، تیر، برتن، تانبے کے بنے ہوئے بازو بند اور رومی طرز کے بنے ہوئے رومن بروچ بھی دریافت کئے جاچکے ہیں۔
چار ہزار برس قدیم انسانی ڈھانچہ دریافت
27
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں