کابل (مانیٹرنگ ڈیسک)نیٹو عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین اسٹاف کے کئی ارکان کابل میں نامعلوم محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں جبکہ امریکی عہدیدار کا بتانا ہے کہ امریکی سفارت خانے کا 50 افراد سے بھی کم عملہ کابل میں موجود ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ آج صبح کچھ ہیلی کاپٹروں کو امریکی
سفارتخانے کی جانب آتے دیکھا گیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا نے اپنا سفارتی عملہ وہاں سے نکال لیا ہے۔ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی حساس دستاویزات کو جلا دیا گیا ہے اور سفارت خانے سے دھواں نکلتے بھی دیکھا گیا تھا۔دوسری جانب مرحوم افغان رہنما احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود نے کہاہے کہ طالبان بندوق کے زور پر نظریات ملسط نہ کریں تو ان سے مذاکرات کے لیے تیار ہوں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میںان کا کہنا تھا کہ استحکام اور باہمی تعاون کے ذریعے علاقائی حل پریقین رکھتاہوں، اپنے والدکی طرح کبھی بھی غیر ملکی طاقت کی ڈکٹیشن قبول نہیں کروں گا۔افغانستان کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے احمد مسعود کا کہنا تھا کہ اشرف غنی افغان عوام کو سکیورٹی اور سیاسی قیادت فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کوپاکستان کے ساتھ ایماندارانہ اسٹریٹجک شراکت داری کی ضرورت ہے، پاکستان اور افغانستان کو سیاسی استحکام اور سلامتی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ والد احمد شاہ مسعود پاکستان سے باہمی احترام پر مبنی مضبوط تعلقات چاہتے تھے۔