ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

طالبان 70 فیصد افغانستان پر قابض ہو گئے

datetime 14  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(مانیٹرنگ، این این آئی) طالبان ستر فیصد افغانستان پر قابض ہو گئے ہیں، اس بات کا انکشاف افغان میڈیا نے کیا ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق طالبان نے 22 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ طالبان افغان دارالحکومت سے صرف کابل سے 50 کلومیٹر دور موجود ہیں جب کہ افغان حکومت چند علاقوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔افغانستان کے شمالی صوبوں کندز

اور سرپل کے دارالحکومتوں میں طالبان جنگجوؤں اور افغان فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے،شمال میں جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان میں بی 52 بمبار طیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ طالبان جنگجوؤں کو ہدف بنایا گیا ہے،ادھرافغانستان کے جنوبی اروزگان صوبے میں چھ طالبان جنگجو سیکورٹی فورسزکے فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے،مشرقی ننگرھار صوبے میں بعض مذہبی رہنماؤں نے افغان فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے،خوست صوبے کے شہر باک میں طالبان حملے کے بعد افغان فوج نے جوابی کارروائی شروع کردی،شمالی پنجشیر صوبے کے مقامی حکام نے کہاہے کہ طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے،قندھار کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر راکٹ حملوں کے بعد پروازیں معطل کردی گئیں جبکہ مشرقی پکتیا صوبے کے شہر سیدکرم میں ایک دھماکے میں ایک خاندان کے 12 افراد ہلاک ہوگئے،طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا ہے کہ مسلح گروہ نے کنر صوبے کے شہروں شلطن اور اسمار پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی تصدیق نہیں کی،شمال مشرقی صوبے کے یہ شہر اب قندھار، غزنی، ہرات اور لشکر گاہ سمیت ان بڑے شہروں میں سے ایک بن گئے ہیں جہاں طالبان نے مکمل کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔دریں اثنا طالبان نے پکتیکا صوبے کے مرکزی شہر شرنہ کے باہر دفاعی حدود عبور کرنے کا بھی دعوی کیاہے

جبکہ پکتیکا کے شہروں یوسف خیل اور جانی خیل کے مراکز پر بھی کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا گیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے جنوبی اروزگان صوبے میں چھ طالبان جنگجو سیکورٹی فورسزکے فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے،جبکہ اروزگان کے صوبائی دارالحکومت ترینکوٹ میں مقامی لوگوں نے

پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر شکایت کی،دوسری جانب مشرقی ننگرھار صوبے میں بعض مذہبی رہنماؤں نے افغان فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے،شمالی صوبوں کندز اور سرپل کے دارالحکومتوں میں طالبان جنگجوں اور افغان فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے،افغان وزارت دفاع کا کہناتھا کہ شمال میں جوزجان صوبے کے دارالحکومت

شبرغان میں بی 52 بمبار طیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ طالبان جنگجوؤں کو ہدف بنایا گیا ہے،مشرقی خوست صوبے کے شہر باک میں طالبان حملے کے بعد افغان فوج نے جوابی کارروائی کی،شمالی پنجشیر صوبے کے مقامی حکام کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے،قندھار کے بین الاقوامی ایئر

پورٹ پر حالیہ راکٹ حملوں کے بعد پروازیں معطل کردی گئیں جبکہ مشرقی پکتیا صوبے کے شہر سیدکرم میں ایک دھماکے میں ایک خاندان کے 12 افراد ہلاک ہوگئے،بعدازاں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا کہ مسلح گروہ نے کنر صوبے کے شہروں شلطن اور اسمار پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم افغان حکومت نے تاحال ان

قبضوں کی تصدیق نہیں کی۔شمال مشرقی صوبے کے یہ شہر اب قندھار، غزنی، ہرات اور لشکر گاہ سمیت ان بڑے شہروں میں سے ایک بن گئے ہیں جہاں طالبان نے مکمل کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔اپنے ٹویٹ میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان نے شلطن شہر کے مرکز پر مکمل طور پر قبضہ کر لیا ہے جس میں پولیس کمانڈر اور

ان کے ساتھی شامل ہیں،اسمار میں پولیس ہیڈ کوارٹر، انٹیلیجنس سنٹر اور تمام سامان اب طالبان کے قبضے میں ہے۔دریں اثنا طالبان نے پکتیکا صوبے کے مرکزی شہر شرنہ کے باہر دفاعی حدود عبور کرنے کا بھی دعوی کیا۔ جبکہ پکتیکا کے شہروں یوسف خیل اور جانی خیل کے مراکز پر بھی کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا گیا۔تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی بھی تصدیق نہیں کی ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…