پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوااسمبلی کوبتایاگیاکہ بی آرٹی کیلئے کل قرضہ53,320ملین پاکستانی روپے لیاگیا اوریجنل پی سی ون کے مطابق اے ڈی بی سے چارسو ملین امریکی ڈالر104.7پاکستانی روپے کے حساب سے قرض لیاگیا جبکہ ترمیم پی سی ون کے مطابق اے ڈی بی سے
مزید8.384ملین امریکی ڈالر بمطابق112پاکستانی روپے جبکہ اے ایف ڈی سے75ملین یوروبمطابق140پاکستانی روپے قرضہ لیاگیا اس وقت روپے کی قدکااندازہ لگانا قبل ازوقت ہوگا کیونکہ قرضے کی ادائیگی 2023سے شروع ہوکر2042میں ختم ہوگی قرضے میں اضافہ یاکمی کادارامدار روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر/یوروکی بلندی یامندی پرمنحصرہے۔یہ بات حکومت کے ترجمان کامران بنگش نے ایک سوال کے جواب میں ایوان کوبتائی قبل ازیں صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن عنایت اللہ کے ایک سوال ،جس میں انہوں نے پوچھاکہ بی آرٹی کیلئے جس وقت قرضہ لیاجارہاتھااس وقت ڈالرکی قیمت پاکستانی روپوں میں کیاتھی اوراب ڈالرکی قیمت کیاہے نیزاس حساب سے اگرڈالرکوروپے میں تبدیل کیاجائے تو روپے کی قدمیں کمی کی وجہ سے قرضہ میں کتنااضافہ ہواانہوں نے کہاکہ یہ پراجیکٹ پی ڈی اے کیساتھ نہیں بلکہ ٹرانسپورٹ کے زیرنگرانی آتاہے گزشتہ حکومت کی کابینہ میں اس پراجیکٹ پر بحث نہیں ہوئی تھی جب منصوبہ شروع ہوا اسکے بعد کابینہ میں پریذنٹیشن دی گئی تھی علاوہ ازیں ایم پی اے صلاح الدین نے سوال کیاکہ درہ آدم خیل ،متنی اورپشتخرہ میںبی آرٹی کی کتنی بسیں چلتی ہیں اگرایک بھی نہیں چل رہی توکب چلیں گے اس کیلئے کیامنصوبہ بندی حکومت نے کی ہے ٹائم فریم دیاجائے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ پشاورصوبے کا میٹروپولیٹن ہے بی آرٹی جی ٹی روڈ اور چھ فیڈرروٹ کورکررہاہے ٹرانسپورٹ سسٹم میں بہتری کی گنجائش ہے رنگ روڈکی بحالی اورتوسیع کے بارے میں چیزیں ایڈوانس سٹیج پر ہیں پشاورکے اندرون راستوں میں تجاوزات کاخاتمہ کردیاہے یہ ٹرانسپورٹ کی بہتری کی جانب قدم ہے کوہاٹ روڈ ،چارسدہ روڈ،حیات آبادروڈکابی آرٹی فیڈرروٹ فنگشنل ہے فیزیبلٹی رپورٹ کی روشنی میں بی آرٹی کو مزید توسیع دینگے پشاورمیں ترقیاتی کام صرف پی ٹی آئی دورمیں ہوا ہے آئندہ دوسالوں میں سوارب روپے پشاورمیں لگائیں گے پشاورکے عوامی نمائندوں کی مثبت تجاویزلینگے ۔