کراچی (نیوزڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ میں چوتھے روز بھی وزیر خارجہ سشما سوراج پر کرپشن کے الزامات پر ایوان زیریں لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی ایوان مچھلی بازار بنا رہا ۔ کانگریس کے ایک کارکن امبیکا سونی نے جوتے دکھا کر وزیر خارجہ کا استقبال کیا ۔معروف صحافی جاوید رشید کی ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی اراکین نے کہا کہ راہول گاندھی خود کرپٹ اور مسٹر ففٹی پرسنٹ ہیں، اپوزیشن اراکین نے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سشما سوراج سے استعفیٰ لیا جائے ۔بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس 8 گھنٹے تک مسلسل ہنگامہ آرائی کی زد میں رہا ۔ ایوان کا اجلاس جمعہ کی صبح جونہی جاری ہوا تو کانگریس کے اراکین نے نعرے لگانے شروع کر دیئے ۔ کرپٹ ،کرپٹ اور کرپٹ افراد کی مددگار آگئیں کے نعرے لگائے گئے۔ کانگریسی اراکین نے باآواز بلند نعرہ لگایا کہ للت مودی کے ساتھ کرپشن کے اسکینڈلز میں ملوث وزیر خارجہ ایوان میں آگئی ہیں ۔اس وقت وزیراعظم نریندر مودی بھی ایوان میں موجود تھے ۔ کچھ دیر تک وہ تماشہ دیکھتے رہے پھر انہوں نے خاموشی توڑ دی اور فلور پر بولتے ہوئے کہا کہ کانگریسی رکن کا جوتے دکھانا توہین آمیز اور غیر پارلیمانی عمل ہے۔ اس بارے میں ہم عدالت سے رجوع کریں گے۔ ایک موقع پر کانگریس کے ایک رکن نے کہا کہ للت مودی کی بیوی کا پرتگال میں علاج کرانے کے لئے وزیر خارجہ نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا اور غیر قانونی طور پر ان کی مدد کی ہے۔ بی جے پی کے اراکین نے بھی بھرپور جوابی حملے کئے اس موقعہ پر راہول گاندھی کے بارے میں کہا کہ وہ خود کرپٹ اور مسٹر ففٹی پرسنٹ ہیں۔ یہ گھوٹالہ میں 50فیصد وصول کرتے تھے۔ بی جے پی اور کانگریس کا ایک دوسرے پر کرپشن کے شدید اور سنگین الزامات کی بوچھاڑ لوک سبھا اسپیکر اور چیئرمین راجیہ سبھا دونوں پارٹیوں کے ارکان کو وارننگ اس بحث کو ختم کرکے دیگر امور پر بات کی جائے کانگریس کی رکن نے کہا راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندیا راجے سندیا جن کا تعلق بی جے پی سے ہے ان کے بیٹے ڈی سانت سنگھ کا للت مودی جیسے کرپٹ شخص کے ساتھ کاروباری رشتہ ہے۔ اسے ریاستی پروٹوکول حاصل ہے۔ بی جے پی نے ایوانوں کے تقدس کو پامال کیا ہے۔ وزیر خارجہ اور وزیر اعلیٰ راجستھان پر کانگریس کے رکن راہول گاندھی نے 80ارب گھوٹالے کا الزام لگایا ہے۔ سی بی آئی اس بارے میں تحقیقات کررہی ہے