قندہار، واشنگٹن (این این آئی)جنوبی افغانستان کے صوبہ قندہار میں افغان فورسز اور طالبان کے مابین جھڑپوں اور بم دھماکے میں خواتین اور بچوں سمیت 8 افغان شہری جاں بحق اور 38 دیگر زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح ضلع ارغستان میں سڑک کنارے نصب بم اس وقت دھماکہ سے پھٹ گیا جب ایک گاڑی اس سے ٹکرا گئی جس
کے نتیجے میں ایک خاتون اور بچے سمیت 3 افغان شہری موقع پر جاں بحق اور 12 دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ادھر قندہار کے ملحقہ اضلاع میں افغان فورسز اور طالبان کے مابین جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں 5 افغان شہری فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہوگئے۔ میرویس ہسپتال کے انچارج کے مطابق ہلاک و زخمی مختلف اضلاع سے لائے گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دریں اثنا افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں دعوی کیا ہے کہ مشرقی صوبہ ننگرہار کے ضلع ہسکہ میلہ میں فوجی کلین اپ آپریشن کے نتیجے میں 27 طالبان جاں بحق اور 15 دیگر زخمی ہوگئے تاہم طالبان نے کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس کے تازہ ترین جائزے میں افغانستان میں طالبان تحریک کی تیز رفتار پیش قدمی اور ملک میں امن و امان کی صورت حال کے بگاڑ سے خبردار کیا گیا ہے۔انٹیلی جنس رپورٹوں میں متنبہ کیا گیا ہے کہ افغان طالبان تحریک امریکی افواج کے انخلا کے بعد عن قریب ممکنہ طور پر ملک کے بڑے حصے کا کنٹرول سنبھال لے گی۔اس سلسلے میں CNN نے اپنی رپورٹ میں کئی با خبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دارالحکومت کابل طالبان تحریک کاآخری پڑاؤ ہو گا۔