اسلام آباد(نیوزڈیسک )کئی برسوں سے گلیشئر گرین لینڈ کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت رہا ہے کیونکہ یہ اکثر کھڑی چٹانوں سے گھرا ہوا اور وسیع آئس شیٹ سے ڈھکا ہوا تھا ان چٹانوں اور آئس شیٹ کی بدولت سمندر میں ان تنگ اور گہری کھائیوں کی تشکیل میں مدد ملی ہے۔اب نئی تحقیق کے مطابق مغربی گرین لینڈ میں کھائیاں پہلے سے زیادہ گہری ہیں جس کا مطلب ہے دنیا بھر کی سمندری سطح توقع سے زیادہ اوپر ہوسکتا ہے کیونکہ گلیشئر گرم پانی کی شکل اختیار کررہے ہیں۔ سمندری گھاٹیوں کی شکل اور گہرائی کی وجہ سے برف کی تہہ کو کافی الجھا دیا ہے جو ممکنہ طور پر 20فٹ تک پگھل سکتی ہے اور اس سے سمندری پانی کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ گرم ہوا برف کو پانی کے اوپر سے ختم کر دیتی ہے اور گرم پانی جو گلیشئر کے نیچے ہیں وہ برف کو نچلی طرف سے پگھلا رہا ہے۔ ارون کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ایک محقق ایرک رگنوٹ نے برف جس تیزی سے پگھل رہی ہے وہ سمندری پانی کی سطح کو اتنا ہی اوپر کررہی ہے۔ ایرک رگنوٹ نے کہا کہ گہری گھاٹیوں کا مطلب ہے کہ گرم پانی گزرنے کی بہت سی جگہ ہے اور گرم پانی وہاں سے یعنی نیچے سے گزر کر گلیشئر تک پہنچ سکتا ہے۔ محقیقن کے مطابق اس خطے کے کچھ علاقوں میں سمندری گھاٹیاں توقع سے 200 سے 300 میٹر گہری ہیں۔ دوسری چیزوں کے برابر ہونے کی وجہ سے گلیشئر ٹھنڈے پانی کی نسبت گرم پانی سے دوگنا پگھل سکتا ہے۔ ایرک ریگنوٹ کا کہنا ہے کہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ پانی کی سطح کس حد تک بلند ہورہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ ریسرچ ماڈل کے تحت حساب کرنا مشکل ہے کیونکہ اسے تبدیل کرنا ہوگا۔ پانی کے نیچے دیکھیں تو سمندری فرش آئس شیٹ میں ” نیو فرنٹیئر“ لگتا ہے۔ ایرک ریگنوٹ کے مطابق اس کے مختلف حصوں پر بھی تحقیق کی گئی تاہم یہ بہت مہنگا اور وقت طلب کام ہے۔