اسلام آباد(این این آئی)بھارتی پولیس کی طرف سے 6کلو گرام یورینیم کے ساتھ مزید سات افراد کی گرفتاری نے بھارت میں انتہائی تابکار مادے کی حفاظت کے بارے میں سوالات اٹھادیئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے شہر Bokaroمیں مختلف مقامات پر چھاپوں کے
دوران 7افراد سے 6 کلو گرام یورینیم برآمد کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس گرفتارکئے گئے افراد کے گزشتہ ماہ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی سکواڈکی طرف سے 7 کلو گرام یورینیم کے ساتھ گرفتار کئے جانیوالے افراد سے ممکنہ رابطوں کے بارے میں بھی تفتیش کر رہی ہے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی سکواڈ نے بھارتی ریاست مہاراشٹر میں 7کلو گرام یورینیم برآمد کر کے دو افراد کو گرفتار کرلیاتھا۔ یورینیم انتہائی تابکارمادہ ہے جو عام طور پر ایٹمی بجلی گھروں میں استعمال کیاجاتا ہے اور ایٹمی بم بنانے میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔بھارت میں کھلے عام یورینیم کی فروخت پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ یورینیم کی برآمدگی کے یکے بعد دیگرے پیش آنے والے واقعات سے جوہری مادے کے تحفظ کے بارے میں بھارت کاانتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ظاہر ہوتا ہے کیونکہ یہ دنیا کیلئے جوہری تباہی کا باعث بن سکتاہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کو بھارت میں یورینیم کی برآمدگی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات پرزوردینا چاہیے۔بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش Tikait نے مظاہرین سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دلی کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو ہریانہ منتقل کرنے کے مودی حکومت کے منصوبے پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں
نے عزم ظاہر کیا کہ احتجاج کرنے والے کسان کسی بھی صورت میں احتجاج کے اصل مقام سے نہیں ہٹیں گے۔بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے چھ سرکاری میڈیکل کالجوں میں کام کرنے والے تقریبا تین ہزار جونیئر ڈاکٹرمستعفی ہوگئے ہیں اور انہوں نے اپنے استعفے اپنے کالجوں کے ڈین کو بھجوا دیے ہیں۔
ریاست کی ایک عدالت نے ہڑتال کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کو 24گھنٹوں میں اپنی ڈیوٹی دوبارہ شروع کرنے کاحکم دیا ہے۔ احتجاج کرنے والے ڈاکٹر وں نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کاعزم ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔