لاہور( این این آئی)ایل پی جی کا کاروبار کرنے والے تاجروں نے زمینی راستے سے ایل پی جی کی درآمد بند کرنے کے مجوزہ فیصلے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا عندیہ دیدی اجبکہ چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کل پیر کے روزلاہورمیں اجلاس طلب کر لیا ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ پاک ایران سرحد پر زمینی راستے ایل پی جی گیس کی
درآمد پر نئے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ واپس لے کر سمندر کے راستے گیس درآمد کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ایل پی جی پالیسی 2021 کے تحت ایک منظم منصوبے کے تحت ایران سے زمینی راستے کے ذریعے ایل پی جی گیس کی درآمدات روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور سمندر سے چند ٹیکسز کی چھوٹ پر ایل پی جی گیس درامد کرنا ہے جس کا مقصد ایک بااثر مافیا کو فائدہ پہنچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ زمینی راستے سے ایل پی جی کی درآمدات سے نہ صرف لاکھوں خاندانوں بلکہ حکومت بلوچستان کو بھی اربوں روپے کا فائدہ مل رہا ہے جسے بند کرکے لوگوں کو نان شبینہ کا محتاج بنانے اور عوام کو سستی ایل پی جی کی فراہمی بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے. انہوں نے کہا کہ تفتان سرحد پر 75 فیصد کاروبار ایل پی جی کی درآمد سے وابستہ ہے جسے بند کرنا بلوچستان کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم پر ملک گیر ہڑتال کیا جائے گا۔