نیویارک (نیوزڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنے ورچوئل اسسٹنٹ کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے جسے منی پینی کا نام دیا گیا ہے۔فیس بک پر اکثر لوگ کافی وقت گزارتے ہیں مگر جب انہیں مختلف اشیاخریدنے کی ضرورت ہوتی ہے تو وہاں کوئی مدد نہیں مل پاتی اور اسی کو دیکھتے ہوئے فیس بک اپنے ورچوئل اسسٹنٹ پر کام شروع کیا ہے۔فیس بک نے ابھی اس ورچوئل اسسٹنٹ کو منی پینی کا نام دیا ہے جو کہ میسنجر اپلیکشن کے صارفین کو ایسے لوگوں سے ملانے میں مدد فراہم کرے گا جن سے وہ مصنوعات خرید سکیں یا کتابوں کی سروس حاصل کرسکیں۔مائیکروسافٹ، ایپل اور آمیزون نے اپنے اپنے ورچوئل اسسٹنٹس تیار کررکھے ہیں مگر ان کے سسٹمز اصل افراد کی جگہ صارفین کے جوابات کے لیے کمپیوٹرز پروگرامز کو استعمال کرتے ہیں۔ستر کروڑ سے زائد متحرک صارفین کے ساتھ فیس بک کی میسنجر اپلیکشن ریٹیلرز اور خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے لیے پرکشش بن چکی ہے۔اس سے پہلے فیس بک کی جانب سے اس اپلیکشن کے لیے ویڈیو چیٹس اور منی ٹرانسفر جیسے فیچرز بھی متعارف کرائے جاچکے ہیں اور اب وہ ورچوئل اسسٹنٹ کے ذریعے اس شعبے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے۔اس سروس کو متعارف کرانے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم فیس بک کے ملازمین اپنی اندرونی ویب سائٹ پر اس کی آزمائش مسلسل کررہے ہیں جس سے امید ہے کہ کچھ عرصے میں یہ عام صارفین کو بھی دستیاب ہوگی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں