تیمر گرہ (این این آئی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قومیں غلامی سے نہیں خودکارنظام سے آگے بڑھتی ہیں،آئی ایم ایف کے ایجنڈے میں ملک کو معاشی طور پرمزید کمزور کرنا پہلا ہدف ہے،حکمران موبائل ٹرک کچن کا جال پھیلانے کی آڑمیں قوم پر غلامی کا جال ڈال رہے ہیں،ملک میں مسائل کا حل لنگر خانے اورموبائل ٹرک کچن نہیں بلکہ نئے کارخانے اور روز گار ہے،
ملک میں مہنگائی خوف ناک شکل اختیار کر چکی ہے ،ماہ رمضان سے پہلے ہی اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے،دکاندار من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں،کورونا کی وجہ سے بے روز گار ہونے والے لاکھوں دیہاڑی دار مزدوروں اورعام آدمی کیلئے افطاری اور سحری کا انتظام کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے،اگرصورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوزلوگوں کے منہ کا نوالہ بھی چھین لیں گے۔لگتا ہے حکومت مکمل طور پر بے بس ہوچکی ہے،دیہاڑی دار مزدوروں کیلئے سرکار کے دروازے ،آنکھیں اور کان بندہیں،حکومت صرف میڈیا پر پروپیگنڈا کررہی ہے مگرمحض پروپیگنڈا سے لوگوں کاپیٹ نہیں بھرسکتا،ملک میں اسلامی نظام ہی خوشحالی کا ضامن ہو سکتا ہے،حکومت رمضان کے مبارک مہینے میں ریاست مدینہ کا اپنا وعدہ پورا کرے،جماعت اسلامی ملک میں اللہ کا نظام نافذ کرنا چاہتی ہے،رجوع الی اللہ اوراستغفار میں ہی تمام تکلیفوں کا حل موجود ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی یوٹرنزسے ہر طبقہ پریشان ہے،لوگوں کے کاروبار ختم ہوکر رہ گئے ہیں ،عام آدمی بری طرح پس کررہ گیا ہے،مزدوروں،محنت کشوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے ،ہر طرف ایک مایوسی ،خوف اور ناامیدی کی کیفیت ہے لیکن حکمران اس ساری صورتحال پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام پس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب بھی ملک میںوسائل کی کمی نہیں، وسائل کی منصفانہ تقسیم کا مسئلہ ہے۔حکومت نے بارہ سوارب روپے کے جس امدادی پیکیج کا اعلان کیا تھا اگر اس کو استعمال کیا گیاہوتا تو آج ہسپتالوں کی یہ صورت حال نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے تقدس اوراحترام کا یہ تقاضا ہے کہ عام آدمی کو سہولتیں مہیا کی
جائیں تاکہ وہ بے فکر ی اور دلجمعی سے عبادت کرسکے۔عوام کی پریشانیوں اورمشکلات کو دور کرنے کیلئے حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔سراج الحق نے الخدمت فائونڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے علاقوں میں غریب بستیوں میں رہنے والوں کی طرف خصوصی توجہ دیں اوران کے سحر و افطار کا خیال رکھا جائے۔رمضان میں راشن کی تقسیم کے کام کومزید تیز کیا جائے تاکہ کوئی غریب اور مسکین امداد سے محروم نہ رہے۔انہوںنے کہا کہ رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر 70سے سات سو گنا تک بڑھا دیاجاتا ہے،اس لئے کارکنان ماہ مبارک میں اپنے اجر و ثواب کو بڑھانے کیلئے مستحقین کی مدد کے راستے کو اختیار کریں۔