نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں اکٹھے نہیں چل سکتے،براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تہلکہ خیز دعویٰ

30  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی فکر نہ کریں، فکر حکومت کی کریں، الحمداللّٰہ پی ڈی ایم بالکل قائم دائم ہے،نیب اپوزیشن کو دبانے کیلئے بنا تھا اور آج بھی یہی کام کر رہا ہے، نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں

اکٹھے نہیں چل سکتے،براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تین وزیراعظم کے کیس عدالتوں میں لگے ہوئے ہیں، کیمرے لگا کر عدالتی کارروائی عوام کو کیوں نہیں دکھاتے۔احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب اپوزیشن کو دبانے کیلئے بنا تھا اور آج بھی یہی کام کر رہا ہے، نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں اکٹھے نہیں چل سکتے۔سابق و زیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تین وزیراعظم کے کیس عدالتوں میں لگے ہوئے ہیں، کیمرے لگا کر عدالتی کارروائی عوام کو کیوں نہیں دکھاتے۔رہنما (ن )لیگ نے کہا کہ عدالتوں میں پیش ہونے کا تیسرا سال ہے،جو حقیقت سب کو معلوم ہے وہ وزیراعظم عمران خان کو بھی معلوم ہوگئی ہے، نیب کو اپنی سیاست کرنی ہے، حکومتوں اور اپوزیشن کو دبانا ہے۔انہوںنے کہاکہ بدنصیبی سے نیب ایک آمر نے بنایا جو اب تک قائم ہے، اس کا کام سیاستدانوں کو کنٹرول کرنا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو بھی پی ڈی ایم میں شامل کرلیں۔شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سنجیدہ معاملہ ہے، سال ہوگیا تاہم پاکستان کورونا وائرس پر قابو نہ پا سکا۔انہوں نے بتایا کہ ایک سال قبل جو اموات کی شرح تھی آج پاکستان میں

اس سے زیادہ ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ دیگر ممالک کی پالیسی میں پہلا نکتہ ہی ماسک پہننے کا ہے ،پاکستان میں ماسک پہننا 13 واں نکتہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں گیارہ انڈور شادیوں میں گیا، کسی نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا ،این سی او سی ناکام ہو چکا کیونکہ انہیں پتہ ہی نہیں کہ کیا کرنا ہے۔شاہد خاقان نے بتایا کہ ملک کی معیشت تباہ ہو چکی

تو ہمیں معلوم ہوا وزیر خزانہ نالائق تھا،این سی او سی بھی اسی طرح ناکام ہو چکی ہے،این سی او سی کے 16 نکات میں ایک جگہ بھی ویکسین کا ذکر نہیں ،ویکسین کا ذکر اس لیے نہیں کیونکہ کرپشن ویکسین میں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک دو ارب روپے لگا کر عوام کو ویکسین ہی دے دیں،ایک آدمی اگر ایک وزرات میں نالائق ہے

تو ظاہر ہے دوسری جگہ بھی ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان واحد ملک جس نے کورونا وائرس کا ایک بھی ٹیکہ نہیں خریدا،پاکستان خیرات لے کر کورونا کا مقابلہ کر رہا ہے،میں سننا چاہتا ہوں کہ آج کابینہ نے 5 کروڑ ویکسین خرید لیں۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ وزیر اعظم نے ویکسین فروخت کرنے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کو اجازت دی، ایک وفاقی وزیر کی پوری فیملی کی ویکسین لگوانے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…