اسلام آباد (آن لائن)پی ڈی ایم ٹوٹنے،اور غم و غصہ کی صورتحال واضح ہوگئی،بطور وزیر اعلیٰ بزدارکے حق میں نواز لیگ پرویز الہٰی کی مخالفت،گیلانی کی شکست سے لیکر سنجرانی کے جتوانے کا معاملہ کا انکشاف ہو گیا ہے،سابق صدر کے بعد مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو پاکستان آنے کا زور دیدیا ،نواز لیگ انتہائی پریشانی
میں مبتلا ہو گئی،آن لائن ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف،اسحاق ڈار،مریم نواز اور حمزہ شہباز کے درمیاں دو ویڈیوز لنک بات چیت کی گئی جس میں حمزہ شہباز کی بات کو تسلیم کیا گیا،ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب میں عدم تحریک اعتماد نہ لائی جائے کیونکہ بزداد کمزور ،نکھٹو اور بزدل وزیر اعلیٰ ہے اس سے پاکستان مسلم لیگ کو نقصان نہیں ہے،اگر چوہدری پرویز الٰہی کو بطور وزیر اعلیٰ پنجاب لایا گیا تو وہ بہت نقصان دے سکتے ہیں ،اس موقع پر نواز شریف نے حمایت جبکہ مریم صفدر اور اسحاق ڈار نے مخالفت کی،دوسری جانب یوسف رضا گیلانی پر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اگر وہ چیئرمین سینٹ بن گئے تو جنوبی پنجاب مظبوط ہوگا اور وہاں پیپلز پارٹی پنپ جائے گی ہمارا سکہ نہیں چلے گا،دوسرا قومی اسمبلی میں پی ڈی ایم کا امیدوار جیت گیا اور ہمارا سینٹر ہار گیا،اس پر بھی نواز شریف نے حمزہ شہباز کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے حمایت دی،طے یہ پایا کہ بزدار کے معاملہ پر مسلم لیک نواز خاموشی اور پرویز الٰہی پر مخالف ہوگی،سیکنڈ گیلانی کو چیئرمین سینٹ نہیں بننا چاہیے،دونوں ویڈیوز لیک ہونے کے بعد سب سے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری کے پاس پہنچیں تو انہوں نے پی ڈی ایم کو بچھاڑ کے رکھ دیا،اس حوالہ سے جب مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری سے گلہ
کیا تو انہوں نے ایک کلپ مولانا کو بھیج دیا جس پر مولانا نے بھی آصف علی زرداری کی تائید کرتے ہوئے نواز شریف کو واپس آنے کا مشورہ دیا ہے،یہاں ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے سوچ بچار شروع کر دی اور دونوں لیڈروں کو الگ الگ منانے کے لیے تیاریاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔