اسلام آباد۔۔۔۔۔وفاقی دارالحکومت میں جمعرات کے روز ٹی وی چینلز کی جانب سے رپورٹس کے بعد صحت کے حکام تناؤ کا شکار ہوگئے جن میں کہا گیا تھا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بلوچستان میں انسداد پولیو مہم معطل کردی ہے۔دوپہر تک یہ تناؤ گھبراہٹ کی شکل اختیار کرگیا جب صحت کے حکام کو علم ہوا کہ پولیو مہم اور دیگر صحت سے منسلک سرگرمیاں ڈبلیو ایچ او کے تعاون کے بغیر نہیں چل سکتیں۔
تاہم شام تک عالمی ادارے نے باضابطہ طور پر اعلان کردیا کہ اس نے بلوچستان میں اپنے آپریشنز معطل نہیں کیے تاکہ اس کے باوجود حکام کے خدشات دور نہ ہوسکے۔یہ قیاس آرائیاں اس وقت گردش کرنے لگیں جب کوئٹہ کے ایسٹرن بائی پاس کے قریب مسلح افراد نے پولیو رضاکاروں کو گولیاں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین خواتین سمیت چار افراد ہلاک جبکہ دیگر تین زخمی ہوگئے۔وزارت برائے قومی سہولیات صحت کے ایک افسر نے بتایا کہ واقعے کے بعد افواہیں گردش کرنے لگیں کہ ڈبلیو ایچ او شاید بلوچستان میں اپنی پولیو سرگرمیاں معطل کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعرات کی صبح نیوز چینلز نے محکمہ صحت کی اس گھبراہٹ کو ہوا دینا شروع کیوں کہ ہزاروں افراد بالواسطہ یا بلاواسطہ ڈبلیو ایچ او کے تحت کام کررہے ہیں اور اس کے تعاون کے بغیر کامیاب پولیو مہم ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹس پوری طرح غلط نہیں تھیں کیوں کہ ڈبلیو ایچ او کو پورا ایک دن یہ وضاحت کرنے میں لگ گیا کہ اس نے بلوچستان میں اپنی سرگرمیاں بند نہیں کیں۔‘دوسری جانب ڈبلیو ایچ او کے کنٹری ہیڈ ڈاکٹر مائیکل تھیرن نے ایک باضابطہ اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او نے بلوچستان یا پاکستان کے کسی بھی حصے سے اپنے آپریشنز معطل نہیں کیے اور نہ ہی اسٹاف کو واپس بلایا گیا ہے۔وزارت کے ایک افسر نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیاں معطل نہیں کررہا جبکہ اس واقعے کی وجہ سے پولیو مہم متاثر نہیں ہوگی۔تاہم پولیو کے حوالے وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ واقعے کے بعد پولیو مہم عارضی طور پر معطل ہوگئی تھی جس کے دوران حکومت پولیو ورکرز کی سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے اسے بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر غور کررہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بلوچستان کے چیف سیکرٹری سے بات کی اور انہوں نے مجھے بتایا کہ سیکورٹی بڑھانے کے بعد پولیو مہم کو دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی بلوچستان میں پولیو مہم معطل کرنے کی تردید
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں