اسلام آباد(این این آئی)نیپرا بجلی ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی حکومتی درخواست پر جمعرات کے روز سماعت کرے گا۔نیپرا کی جانب سے حکومتی درخواست پر فیصلے کے بعد پاور ڈویژن نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ بجلی ایک روپے پچانوے پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی سمری کی
سرکولیشن کے ذریعے منظوری دے چکی ہے اور حکومت نے دو ہفتے قبل باضابطہ طور پر بجلی مہنگی کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس سے قبل نیپرا نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں کے بعد بجلی کا اوسط ٹیرف تین روپے 30 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا فیصلہ دیا تھا تاہم حکومت نے بجلی ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی جس کے بعد اب حکومت کی جانب سے بجلی مہنگی کرنے کا عمل مکمل کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ بجلی ایک روپے پچانوے پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا عوام پر دو سو ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔واضح رہے کہ پنجاب کے 2400 بیسک ہیلتھ یونٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ فیصلہ صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے درمیان ملاقات میں طے پایا۔وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے بتایا کہ پنجاب کے 11 ہزار پرائمری سکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے۔وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ بی ایچ یوز کو سولر پینل پر منتقل کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔اختر ملک نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے جا رہے ہیں، تمام اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا مقصد بجلی کی بچت ہے۔دوسری جانب مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز فیروز پور روڈ
ایسوسی ایشن(میفرا) کے چیئرمین سید عماد رضا نے بجلی کی قیمت میں 1.95روپے فی یونٹ، گیس کی قیمت میں 250روپے فی یونٹ اور پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اضافوں سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کے لیے بجلی گیس کی قیمتوں میں
اضافہ کا سلسلہ ختم کیا جائے نیز فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہر ماہ بجلی مہنگی کرنے کا سلسلہ بھی بند کیا جائے جب بجلی کی فی یونٹ اضافی رقم بمعہ حکومتی ٹیکسوں کے وصول کی جارہی ہے تو فیول ایڈجسٹمنٹ کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے میفرا کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سید
عماد رضا نے کہا کہ بجلی گیس،پٹرولیم مصنومات مہنگی ہونی سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی ہونے کے باعث مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا ا، مہنگائی میں کمی اورصنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت
مالی بحران کے باعث آئی ایم ایف جیسے اداروں سے ان کی شرائط پر قرضے حاصل کرتی ہے جس کے باعث انڈسٹریز اور تاجر برادری پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی اور صنعتوں کو بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ اور ٹیکسوں میں بھی کی جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے۔اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔