لندن(نیوزڈیسک) جب سے جدید ہبل ٹیلی اسکوپ نے قدم جمائے ہیں کہکشاں کے بارے میں نت نئی اور حیران کن معلومات سامنے آرہی ہیں جو کائنات کے کئی رازوں سے پردہ اٹھا رہی ہیں اور اب سائنس دانوں نے کہکشاں میں موجود 5 ستاروں کے ایسے جھرمٹ کا پتہ لگا لیا جو آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔برطانوی نیشنل فلکیات میٹنگ میں سائنس دانوں کا اس نئی دریافت کو پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ستاروں کا یہ جھرمٹ آپس میں جڑا ہوا ہے جسے بائنرز کہا جاتا ہے اور فلکیات کی تاریخ میں پہلی بار ایسا سسٹم سامنے آیا ہے۔ سائنس دانوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ستاروں کے جوڑے اپنے مشترکہ کشش ثقل کی وجہ سے اپنے ہی مرکز کے گرد گھومتے ہیں۔ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم 250 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے جو سپر واسپ سے حاصل کیے گئے ڈیٹا سے سامنے آیا اورجب یہ ستارے ایک دوسرے کے سامنے سے گزرتے ہیں تو یہ ریگولر پیٹرن بناتے ہیں جو کہ روشنی میں لپٹا ہوتا ہے۔ اس دریافت کے کو آتھر ڈاکٹر مارکس لوہر کے مطابق حاصل ہونے والی معلومات سے یہ پتا چلا ہے کہ ان ستاروں میں سے 2 بائنری اسٹار جوڑا بھی موجود ہیں جو اپنے اپنے مدار میں ایک دوسرے کے بہت قریب ہوتے ہیں اور بیرونی ماحول میں ایک جیسے نظر آتے ہیں جب کہ دوسرا جوڑا30 لاکھ کلو میٹر پر ایک دوسرے سے جدا ہوتا ہے اورپانچواں ستارہ بھی اسی جوڑے سے جڑا ہوتا ہے۔لوہر کا کہنا ہے کہ یہ ایک مکمل بیرونی اسٹار سسٹم ہے تاہم اس کاکوئی سبب نہیں ہے کہ اس سسٹم میں کوئی سیارہ موجود نہیں، ستاروں کے اس طرح کا سسٹم سامنے آنا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں