جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈائیلاگ کے حامی 2 ن لیگی رہنمائوں کے سوا سب جیل جاچکے ایاز صاد ق ابھی تک کیوں بچے رہے؟سابق سپیکر قسمت کے دھنی نکلے

datetime 7  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے قومی ڈائیلاگ کے تقریبا ًدس میں سے صرف دو وکلا یا حمایتی ابھی تک خوش قسمتی سے قومی احتساب بیورویا کسی بھی دوسری سرکاری ایجنسی کے ذریعہ کسی بھی چارج پر نافذ کی گئی گرفتاری اور

قید سے محفوظ رہے ہیں۔ ان میں سے بیشتر مسلم لیگ ن کے پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کے ارکان ہیں جس کی تشکیل نواز شریف اور شہباز شریف نے کی تھی جب وہ سلاخوں کے پیچھے تھے۔ اس گروپ کو حراست میں لیے گئے رہنماوں کے ساتھ ، اگر ممکن ہو تو ، مشاورت کے بعد پارٹی کے اہم فیصلے لینے کے لئے اکٹھا کیا گیا تھا۔ اگر زیر حراست افراد کے ساتھ اس طرح کی بات چیت نہیں کی جاسکتی ہوتی تو جب صورتحال مطالبہ کرتی تو گروپ کو خود ہی آگے بڑھنے کو کہا جاتا۔ بات چیت کے حق میں ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن کے ایک رہنما نے بتایا کہ یہ وفادار افراد اپنی پارٹی کے اندر بحث کرتے رہے ہیں کہ کسی بھی مذاکرات میں اس پر زور دینا ہوگا کہ تمام ریاستی اداروں کو اپنے طے شدہ آئینی عملداری کے اندر رہ کر کام کرناچاہئے اور دوسروں کے حلقوں پر قبضہ نہیں جمانا چاہئے۔ مسلم لیگ (ن) کے تند خو افراد نے ہمیشہ اس طبقے کو شک کی نگاہ سے دیکھا اور نجی اور عوامی سطح پر اس پر طنز کے تیر

برسائے۔ مسلم لیگ (ن) کے ان خوش قسمت رہنمائوں میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور رانا تنویر حسین، جو پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) کے موجودہ چیئرمین ہیں، شامل ہیں جنہوں نے جولائی 2018 کے عام انتخابات کے بعد ابھی تک جیل کا مزہ نہیں چکھا۔

باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کو ہر قیمت پر گرفتار کرنے کے لئے مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ تفصیلی اور طویل تحقیقات کی گئیں لیکن ان کے خلاف کسی بھی الزام کا جواز پیش کرنے اور اس کی پشت پناہی کرنے میں کوئی بھی چیز برآمد نہیں ہوئی۔ ان کے اجداد کی جانب اس خاندان کیلئے وصیت میں چھوڑی گئی املاک ، جس میں سے کچھ خیرات کیلئے تھی، کی بھی گہرائی میں جانچ کی گئی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…