پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لاہورمیٹرو بس منصوبہ تباہی کے دہانے پر، اسٹیشنز بدترین حالت میں ٹوکن سسٹم بند ہو گیا، لوگ مفت میں بسوں پر سفر کرنے لگے

datetime 26  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( آن لائن ) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی دورِ حکومت میں میٹرو بس کو نظر انداز کیا جانے لگا، میٹرو بس لاہور میں گیارہ دنوں سے ٹکٹ کی بجائے پرچی سسٹم رائج ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند روز کے دوران میٹرو بس لاہور

میں ٹکٹیں نہ ملنے کے باعث شہریوں کی بڑی خوار ہو رہے ہیں، ٹکٹیں ناپید ہونے کے باعث انتظامیہ نے وقت طور پر پرچی سسٹم رائج کیا تاکہ ا?سانی ہو سکے۔ میٹرو بس میں سفر کرنے والے مسافر پرچی حاصل کرکے بس میں سوار ہورہے ہیں۔ٹکٹنگ بند ہونے کی وجہ سے میٹرو بس کے ریونیو میں پچاس فیصد کمی آئی ہے۔ میٹرو بس لاہور کے ریونیو میں اوسطاً پندرہ لاکھ روپے روزانہ کی کمی ہوئی ہے۔ اس سے قبل اوسطاً روزانہ ریونیو 30 لاکھ روپے تھا جو گیارہ روز سے 15 لاکھ روپے تک آ گیا ہے۔گیارہ روز میں اتھارٹی کو ریونیو کی مد میں ایک کروڑ 65 لاکھ روپے کی کمی ہوئی ہے۔ ٹکٹ کی مد میں حاصل ہونے والی رقم ملازمین کی جیبوں میں جانے لگی۔ میٹرو بس کی کنٹریکٹر ان باکس کمپنی نے اسٹیشنز پر لگی ٹکٹنگ مشینری بند کر دی۔ٹکٹ باکس سے مسافروں کو پرچی دے کر اسٹیشن پر جانے دیا جارہا ہے۔ میٹرو بس کی نئی کنٹریکٹر کمپنی تاحال اپنی مشینری نہ لگا سکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…