اگر عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو پی ڈی ایم اسمبلیوں سے استعفے دے کر اس نظام کو زمین بوس کر دے گی،آرمی چیف سے حکومت گرانے کے مطالبے بارے میں احسن اقبال کھل کر بول پڑے

19  دسمبر‬‮  2020

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ادارے پی ڈی ایم نہیں حکومت کی کارکردگی سے پریشان ہیں،اپوزیشن نے آرمی چیف سے حکومت گرانے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، عوام کی طاقت سے سلیکٹڈ حکومت کوگھربھیجیں گے،ہمارا لانگ مارچ ملک بچانے کے لیے ہوگا، یکم فروری کوپی ڈی ایم کی قیادت حتمی لانگ مارچ کا اعلان کرے گی،

تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے،یہ وقت ہے ہرکسی کوخوداحتسابی کرنی چاہیے،اب وقت آگیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور دیگر کو اپنے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے، سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے مداخلت کے سارے دروازے بند ہونے چاہئیں، سیاست دان تو سیکھ چکے، اب اسٹیبلشمنٹ کوسیکھنا چاہیے،اس حکومت نے چند ماہ کے بعد رخصت ہوجانا ہے، اینٹی کرپشن، ایف آئی اے، پولیس کو مہمان حکومت کی خاطراپنی ملازمتوں کوداغدارنہیں کرنا چاہیے،پی ڈی ایم کااعلان لاہور،قرارداد پاکستان کے بعد اہم ترین قرارداد ہے، تمام جماعتوں نے ملکرچلنے کا وعدہ کیا ہے، اپوزیشن اقتدارنہیں عوام کوبچانے کی جنگ لڑرہی ہے۔ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عظمیٰ بخاری اور عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ یہ وزیراعظم احتجاج کرنے کے لئے اپوزیشن کو کنٹینر اور کھانا دینے کا اعلان کرتے تھے،آج پورے ملک میں گو عمران گو کے نعرے کے رہے ہیں لیکن وہ ڈھٹائی سے ملک پر مسلط ہیں،اب ان کا استعفے لینا قوم کا نعرہ بن چکا ہے،پی ڈی ایم عمران خان کا استعفے لینے کے لئے لانگ مارچ لازمی کرے گی،اگر انہوں نے استعفیٰ نہ دیا تو پی ڈی ایم اسمبلیوں سے استعفے دے کر اس نظام کو زمین بوس کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ادارے اپوزیشن سے ناراض ہیں حالانکہ ادارے اس حکومت کی ناقص کارکردگی سے پریشان ہیں،مودی کشمیر کو

اچک کر لے گیا لیکن عمران نیازی کی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،اداروں میں تشویش کی وجہ پاکستان کے دوست ملکوں کا اس سے دور ہونا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)29 ارب ڈالر کا سی پیک لائی لیکن یہ حکومت اس میں ایک ڈالر کا اضافہ نہیں کر سکی،اپنی ناقص کارکردگی کو چھپانے کے لئے اداروں اور اپوزیشن کو لڑانے کی سازش کامیاب نہیں ہو گی،

آج پاکستان عالمی برادری میں تنہا کھڑا ہے،عمران خان قوم کو یکجا کرنے اور ڈیلیور کرنے کے قابل نہیں،آپ کلین بولڈ، سٹمپڈ، ایل بی ڈبلیو اورکیچ آؤٹ ہو چکے ہیں، اب ضدی بچے کی طرح پچ نہ چھوڑنا قوم کے لئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی مد میں قوم کو122 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے،ملکی ایئرلائن انڈسٹری تباہ کر کے یورپی یونین کو ایئرلائنز چلانے

کی اجازت دیدی گئی ہے کیونکہ آپ کے مشیر یورپی ممالک کی شہریت رکھتے ہیں اور انہی ممالک کے مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں،بی آر ٹی ملک کا سب سے بڑا سکینڈل بن چکا ہے لیکن کوئی ادارہ اس کی جانب نہیں دیکھ رہا،اپوزیشن کیخلاف بڑھ چڑھ کا کام کرنے والے ادارے ملک کی کرپٹ ترین حکومت کیخلاف کچھ نہیں کر رہے،اپوزیشن اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہی بلکہ

عوام کی جنگ لڑ رہی ہے،مہنگائی اپنی حدوں کو چھو رہی ہے اس لئے حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد ایڈہاک اضافہ کرے۔ا نہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے آرمی چیف سے حکومت گرانے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا،یہ وزیراعظم کے اپنے اندر کا خوف ہے،ہم عوام کی طاقت اور جمہوریت سے اس حکومت کو گھر بھیجیں گے،اعلان لاہور مستقبل کی سیاست میں اہم کردار

ادا کرے گا اور ہم مل کر عوام کے لئے بھرپور کام کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم عوام کی تحریک بن چکی ہے، اب کسی لیڈر کی گرفتاری سے یہ تحریک کمزور نہیں ہو گی، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کے ملازمین چند مہینوں کی مہمان حکومت کے لئے خود کو داغدار نہ کریں،ہمیں یقین ہے کہ یہ ادارے کسی انتقامی اور سیاسی ایجنڈے کا نشانہ نہیں بنیں گے کیونکہ حکومت ان

اداروں کو نیب بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا لانگ مارچ ملک بچانے کے لئے ہے، کابینہ میں کوئی 3 ایسے قابل شخص بتا دیں جن پر قوم کو اعتماد ہو کہ یہ ملک کو بچا سکتے ہیں،یہ سب صرف الزام تراشی کر سکتے ہیں اور چلے ہوئے کارتوس ہیں،اس کارکردگی سے یہ حکومت نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کل کے وزیراعظم کے انٹرویو سے لگتا ہے کہ وہ اندر سے ڈرے

ہوئے ہیں اور خوف کا شکار ہیں،اب وقت آ چکا ہے کہ 72 سالوں کی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے،سیاستدان یہ سبق سیکھ چکے اب اسٹیبلشمنٹ کو بھی سبق سیکھنا ہو گا،تمام ادارے اپنا اپنا کرم کریں تو یہ ملک جنت بن جائے گا،اصل مسئلہ یہ ہے کہ لوگ اپنا کام چھوڑ کر دوسروں کے کام میں ٹانگ اڑاتے ہیں جس سے نظام تلپٹ ہو جاتا ہے،اب وقت آ گیا ہے کہ سب خود احتسابی سے

چلیں تو ملک موجودہ بحران سے نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاستدانوں نے ملک کو ہمیشہ مضبوط کیا ہے جبکہ مارشل میں ہمیشہ ملک کو نقصان ہوا ہے،سی پیک، آئین، گوادر سمیت کچھ نہ کچھ سیاستدانوں نے کیا ہے جبکہ مارشل لا یء اور غیر جمہوری ادوار میں ملک کا نقصان ہوا ہے،35 سال کے مارشل لا ء کے دوران نکلنے والے سیاستدانوں میں ذوالفقار بھٹو، نواز

شریف اور بینظیر بھٹو اوردیگر شامل ہیں جنہوں نے عوام کی حکمرانی کا نعرہ بلند کیا جو ان کا جرم بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان یکم فروری کو پی ڈی ایم کی قیادت کرے گی،پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں متحد اور متفق کھڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے تھے کہ اپوزیشن احتجاج کرے گی تو کنٹینر اور کھانا دوں گا،وزیر اعظم کہتے تھے کہ چار لوگوں نے گو

عمران گو کا نعرہ لگایا تو گھر چلا جاؤں گاآج کراچی سے پشاور تک گو عمران گو کے نعرے لگ رہے ہیں لیکن ڈھٹائی سے کرسی پر براجمان ہیں۔عمران خان نے اپنی خفت اور ناکامی چھپانے کے لئے اداروں کا سہارا لیا۔یہ ثابت شدہ بات ہے کہ آپ کا لیول ڈی چوک کے کنٹینر کے لیڈرکا ہے،عمران خان پولرائزنگ شخصیت ہیں، گالیاں اور انتشار پیدا کر سکتے ہیں لیکن ڈیلیور نہیں کرسکتے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…