اسلام آباد(نیوزڈیسک)آپ نے ایک کہاوت توسنی ہی ہوگی کہ لوہالوہے کوکاٹتاہے بالکل اسی طرح برطانوی سائنس دانوں نے ڈینگی وائرس کے توڑکے لیے نیاہتھیارایجادکرلیا۔یہ ہتھیارکوئی اورنہیں بلکہ ایسے مچھر ہیں جن کے جین میں تبدیلی کی گئی ہے ان
مچھروں کواوزیٹیک آف ابنگڈن ،برطانیہ نے بنایاہے اوران کی تازہ کھیپ برازیل میں تیارکی گئی ہے۔اپریل سے لے کراب تک پورے پیراسیسابامیں60لاکھ مچھرچھوڑے گئے ہیں یہ تمام مچھرنرہیں جب یہ مادہ مچھروں سے ملیں گے توپیداہونیوالے بچے بلوغت سے پہلے ہی مرجائیںگے۔جین میں تبدیلی کی وجہ سے یہ لاروے سرخ نظرآئیںگے جس کی وجہ سے سائنس دانوں کوانہیں پہچاننے میں آسانی ہوگی ا ورانہیں اس بات کابھی علم ہوجائے گاکہ ان کی مہم کتنی کامیاب ہوئی ہے اس طریقے سے ڈینگی کے مرض میں95فیصدتک کمی متوقع ہے۔
سائنسدانوں کا ڈینگی سے نمٹنے کاانوکھاطریقہ
8
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں