لندن(نیوزڈیسک )گوگل اور اسمارٹ فونز پر بہت زیادہ انحصار لوگوں کو ” ڈیجیٹل نسیان (یاداشت کی کمزوری)” کا شکار بنا رہا ہے اور انہیں عام فون نمبرز تک یاد کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔کیسپرسکے لیب کی تحقیق کے مطابق برطانوی عوام ‘ ڈیجیٹل نسیان’ کا شکار ہورہی ہے جس کی وجہ اسمارٹ فونز اور گوگل سے حاصل ہونے والی معلومات پر بہت زیادہ انحصار کرنا ہے اور ان کے لیے عام چیزیں یاد رکھنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔سروے نما تحقیق کے دوران نصف بالغ افراد اپنے والدین کے فون نمبر کو یاد نہیں کرسکے جبکہ 71 فیصد کو بچوں کا نمبر یاد نہیں رہا۔16 سے 24 سال کے 50 فیصد سے زائد افراد کا کہنا تھا کہ ان کے اسمارٹ فون میں سب کچھ موجود ہے لہذا انہیں کچھ جاننے یا یاد رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے رشتے داروں سے رابطے اور دیگر ضروری تفصیلات صرف ڈیجیٹیل ڈیوائسز پر ہی محفوظ کرتے ہیں۔محققین کے مطابق ہمیں سمجھنا چاہئے کہ گوگل اور اسمارٹ فونز پر انحصار کے نتیجے میں ہماری یاداشت پر طویل المعیاد اثرات مرتب ہورہے ہیں اور ہماری یاداشت متاثر ہرہی ہے۔اس سے قبل رواں برس کے شروع میں مائیکروسافٹ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انسانی توجہ کی اوسط صلاحیت میں 2000 کے مقابلے میں نمایاں کمی آئی ہے جو 12 سیکنڈ سے کم ہوکر 8 سیکنڈ تک چلی گئی ہے۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ جو لوگ ٹیکنالوجی ڈیوائسز کا زیادہ استعمال کرتے ہیں انہیں اپنے ارگرد کے ماحول پر توجہ مرکوز کرنے میں زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں