برلن(نیوزڈیسک)شادی شدہ لوگوں میں موٹاپے کی شرح زیادہ پائی جاتی ہے، شاید آپ نے بھی یہ بات سن رکھی ہو، اگرچہ اکثر شادی شدہ لوگ اسے بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔ بالآخر ایک حالیہ سائنسی تحقیق نے اس شک کو حقیقت قرار دے دیا ہے اور اب یہ باقاعدہ طور پر ثابت ہوچکا ہے کہ شادی موٹاپے کا سبب بنتی ہے جبکہ غیر شادی شدہ لوگوں میں موٹاپے کی شرح واضح طور پر کم ہے۔ یونیورسٹی آف باصل اور میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق شادی شدہ لوگوں کی خوراک بہتر ہوتی ہے لیکن ان کا اوسط باڈی ماس انڈیکس غیر شادی شدہ لوگوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ سائنسی جریدے سائنس اینڈ میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، پولینڈ، روس، سپین اور برطانیہ کے 10,226افراد میں شادی اور موٹاپے کے تعلق کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق تمام ممالک میں شادی شدہ افراد میں موٹاپے کی شرح غیر شادی شدہ افراد کی نسبت زیادہ پائی گئی۔ غیر شادی شدہ مردوں میں اوسط باڈی ماس انڈیکس 25.7 تھا جبکہ شادی شدہ مردوں میں 26.3تھا۔ اسی طرح غیر شادی شدہ خواتین کا اوسط باڈی ماس انڈیکس 25.1جبکہ شادی شدہ کا 25.6تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ بظاہر یہ فرق معمولی لگتا ہے لیکن دراصل یہ تقریبا 2سے تین کلو گرام کا فرق ہے جو تمام ممالک میں دیکھنے میں آیا ہے۔ ماہرین نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ شادی شدہ افراد میں زیادہ موٹاپے کی وجوہات جاننے کی بھی ضرورت ہے تاکہ اس مسئلے کا حل تلاش کیا جاسکے۔