بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

رافیل جنگی طیاروں کی آمد ‘بھارتی وزیر دفاع کی چین کودھمکی، خبردا ر کردیا

datetime 30  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں فرانس سے خریدے گئے رافیل جنگی طیاروں کی 5 جہازوں پر مشتمل پہلی کھیپ کی آمد پر وزیر دفاع نے مغربی ہمالیہ میں سرحدی تنازع پر چین کو خبردار کردیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ رافیل جنگی طیاروں کی آمد سے ہماری عسکری تاریخ میں نیا دور شروع ہوگیا۔

انہوں نے متعدد ٹوئٹس میں کہا کہ نئے جنگی طیاروں سے بھارتی فضائیہ مزید مضبوط ہوگی اور ملک کے خلاف کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرسکے گی۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جو بھارتی فضائیہ میں رافیل طیاروں کی شمولیت سے پریشان ہیں یا تنقید کرتے ہیں تو یہ وہ ہیں جو ہماری سرحدی سالمیت کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی وزیر دفاع نے چین کا براہ راست نام لینے سے گریز کیا لیکن میڈیا اور مبصرین نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں پڑوسی ملک چین کو نشانہ بنایا۔بھارتی ریاست ہریانہ کی امبالا ایئر بیس پر پہنچنے والے جنگی طیاروں کو واٹر کینن گارڈ آف آنر دیا گیا۔اس ضمن میں وزیر اعظم نریندر مودی نے رافیل طیاروں کی آمد پر سنسکرت زبان میں ایک ٹوئٹ میں کہا کہ قومی دفاع کی طرح کوئی قربانی نہیں ہے، قومی دفاع جیسا کوئی اچھا کام نہیں ہے، قومی دفاع جیسا کوئی عمل نہیں ہے۔گیٹ وے ہاؤس تھنک ٹینک کے بین الاقوامی سلامتی کے مطالعے کے ماہر سمیر پاٹل نے کہا کہ رافیل جنگی طیاروں سے بھارت کو چینی خطرے سے نمٹنے میں مدد ملے گی کیونکہ یہ واضح ہے کہ لداخ میں دونوں ممالک کے مابین علاقائی کشیدگی سردیوں کے مہینوں تک بڑھ جائے گی۔بھارت اور فرانس کے درمیان رافیل طیاروں کی خریداری کے لیے مذاکرات کا آغاز 2012 میں ہوا تھا جو دو سال تک معطل رہا تھا تاہم 2014 میں مودی نے حکومت سنبھالنے کے بعد اسے دوبارہ شروع کردیا تھا۔

ستمبر 2016 میں دونوں ممالک نے 8 ارب 80 کروڑ ڈالر کا مہنگا معاہدہ کیا تھا جس میں 36 رافیل طیاروں کی خریداری کے لیے دستخط کیے گئے تھے جو طیاروں کی خریداری کا سب سے مہنگا معاہدہ تھا۔دوسری جانب کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 36 طیاروں کی خریداری کے لیے 10 اپریل 2015 کو جب فرانس کا دورہ کیا تو انیل امبانی بھی ان کے ساتھ تھے۔خیال رہے کہ مغربی ہمالیہ میں بھارت اور چین کے مابین سرحدی کشیدگی تاحال برقرار ہے۔متنازع خطے لداخ میں گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپ میں چینی فوجیوں کے ہاتھو ں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔لداخ کی وادی گلوان میں 15 جون کو لڑائی کے دوران کوئی گولی نہیں چلائی گئی اور بھارتی فوجیوں کو پتھروں سے مارا گیا تھا لیکن اس کے باوجود یہ ایشیا کی مسلح جوہری طاقتوں کے مابین دہائیوں میں بدترین تصادم تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…