اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میں دنیا بھر کے مختلف جانوروں کی 173 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے تقریبا 9 ناپید ہونے کے قریب جبکہ 14 اقسام کمی کا شکار ہیں۔ اسی طرح 786 اقسام کے مختلف پرندے بھی موجود ہیں جس میں سے 39 ناپید ہو چکے ہیں۔ جانوروں میں سب سے زیادہ خطرہ انڈس واٹر ڈولفن کو ہے۔ ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ زرعی ادویات ڈولفن اور پانی میں رہنے والی مخلوقات کے لئے شدید نقصان دہ ہیں۔ پاکستان کے قومی جانور مارخور کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔ اس کے علاوہ سنو لیپرڈ، سفید دھاری گدھ اور کالا ریچھ کی اقسام بھی بقا کے خطرے سے دوچار ہیں۔ ڈاکٹر اعجاز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جانوروں کے تحفظ کی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے اور اس کیلئے قوانین بھی موجود ہیں تاہم ان پر پوری طرح عملدرآمد نہیں کرایا جا رہا۔ ڈاکٹر اعجاز کا کہنا تھا کہ موسمی تغیر کا بھی جانوروں پر شدید اثر ہوتا ہے۔ جانوروں کے تحفظ کے لئے عوامی شعور اجاگر کرنا بھی ناگزیر ہے۔