اسلام آباد (نیوزڈیسک) ماڈل گرل ایان علی نے رہائی کی جانب پہلا قد م طے کرلیاان سے 13 مارچ 2015 کو اسلام آباد سے دبئی لے جاتے ہوئے جو 5 کروڑ روپے (5لاکھ ڈالر سے زائد) کی رقم پکڑی گئی تھی اب ایف بی آر کے چیئرمین طارق باجوہ اور سینئر ممبر شاہد حسین اسد اور ممبر آپریشن اشرف خان کی ہدایت پر ریجنل ٹیکس آفس کراچی کے چیف کمشنر حافظ محمد علی اندھر نے اس رقم پر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کا انکم ٹیکس لگایا گیا ہے جسکی وصولی جون 2015کے پہلے پندرھ واڑے میں کا نوٹس ٹیکس حکام نے جاری کر دیا ہے۔ ایان علی کے بنک اکاﺅنٹس اور پراپرٹی سے ایک کروڑ 80لاکھ روپے سے زائد تشخیص شدہ ٹیکس کی وصولی کیلئے ریجنل ٹیکس آفس کراچی سے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کی وصولی کے بعد ایف بی آر اس رقم کو کلیئر کرنے پر مجبور ہوجائے گا اور ایان علی سے برآمد ہونیوالی متنازعہ رقم کے کلیئر ہوتے ہی یہ سلسلہ اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا واضح رہے کہ ایان علی کے وکیل پہلے ہی عدالت میں یہ ثابت کرنے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگاچکے ہیں کہ ایان علی کو جس وقت گرفتار کیاگیا تھا وہ بیرون ملک عازم سفر نہیں تھیں اور نہ ہی انہوں نے ملک سے باہر جانے کے لئے ایئرپورٹ کے کسی بھی کاﺅنٹر کے مراحل سے گزری تھیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں