اسلام آباد(نیوزڈیسک)ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی مصنوعات کو صارفین آنکھیں بند کر کے استعمال کرتے ہیں لیکن حال ہی میں اس کمپنی کے جاسوسی سافٹ وئیر کی خبروں نے صارفین کے اعتماد کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنی پائریٹ پارٹی کے بانی رک فاکونج کا کہنا ہے کہ گوگل صارفین کی اجازت کے بغیر ان کے کمپیوٹروں پر آواز سننے والا سافٹ وئیر آڈیو لسنر ڈان لوڈ کر رہا تھا۔ رک کے مطابق گوگل کی طرف سے کروم کے صارفین کے کمپیوٹر پر ایک بلیک باکس کوڈ انسٹال کیا جا رہا تھا جو صارف کی مرضی اور اجازت کے بغیر مائیکروفون آن کر کے آوازیں ریکارڈ کرتا تھا۔ اس سافٹ وئیر کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ صارف کی آوازوں کا ریکارڈ گوگل کو بھیجتا تھا، جبکہ دوسری جانب گوگل کا کہنا ہے کہ سافٹ وئیر انسٹال تو ہوتا تھا لیکن ایکٹیویٹ نہیں ہوتا تھا۔
ٹیکنالوجی ماہر مائیکل گلبرٹ کا کہنا ہے کہ گوگل نے یہ خامی دور کر دی ہے، تا ہم انٹرنیٹ صارفین کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد ان کا گوگل پر اعتبار متاثر ہوا ہے اور ان کے لئے اس بات پر یقین کرنا مشکل ہے کہ گوگل نے مسئلہ حل کر دیا ہے یا دوبارہ ایسا مسئلہ نہیں ہو گا۔
گوگل عوام کی جاسوسی کرنے لگا
23
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں