مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) کورونا وائرس سے نمٹنے کے دوران وبا کے خاتمے کے لیے اسرائیل کے دو میڈیکل رضاکاروں نے اپنے اپنے عقائد کے مطابق سر انجام دیا، جس کے بعد دونوں رضاکاروں کی تعریفیں کی جانے لگیں،
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اسرائیل کے شہر بیر سبع میں اسرائیل کے محکمہ صحت کے ادارے میگن ڈیوڈی ایڈم (ایم ڈی اے) کے مسلمان و یہودی رضاکار نے ایک ساتھ عبادت کرکے دنیا بھر کو ایک منفرد پیغام دیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی محکمہ صحت کے ادارے میں طبی رضاکار عملے کی خدمات سر انجام دینے والے مسلمان پیرامیڈیکل اسٹاف ظہر ابو جاما اور یہودی پیرامیڈیکل اسٹاف اورام منتز نے دوپہر کے وقت کام سے تھوڑا سا وقفہ لے کر اپنے اپنے عقائد کے مطابق روڈ پر ہی عبادت کی اور وبا کے خاتمے کیلئے دعا بھی کی۔دونوں رضاکاروں نے اپنے اپنے عقائد کے مطابق مختصر وقت کے دوران عبادات کیں اور اس دوران یہودی پیروکار نے یروشلم میں واقع دیوار گریہ جبکہ مسلمان پیروکار نے خانہ کعبہ کی جانب رخ کرکے عبادات کیں۔مسلمان پیروکار نے نماز کی ادائیگی کی جب کہ یہودی پیروکار نے بھی یہودیت عقائد کے مطابق عبادت و دعا کے لیے اپنے معبود کو پکارا۔دونوں رضاکاروں کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں دونوں کو ایک روڈ پر ایمبولینس کو بند کرکے ایک ساتھ اپنے اپنے عقائد کے مطابق عبادت کرتے ہوئے دیکھا گیا دونوں رضاکاروں نے کی بیک وقت اپنے اپنے عقائد کے مطابق عبادات کرنے اور پھر ایک ہی ساتھ بلاتفریق مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے پر کئی لوگوں نے ان کی تعریف کی اور ان کے عقائد کا احترام کیا۔