منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

نئی دہلی میں انتہائی کشیدہ صورتحال، مسلمانوں کو پناہ دینے کیلئے سکھ برادری نے گردوارے کھول دیے

datetime 26  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (نیوز ڈیسک) نئی دہلی میں مسلم کش فسادات کا سلسلہ انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر گیا ہے۔ مسلمانوں کی نشاندہی کرکے انہیں مارا جا رہا ہے۔ اب تک 23 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مذہبی بنیادوں پر دنگا فساد اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ شمال مشرقی دلی میں بھجن پورہ، جعفرآباد، کراول نگر، موج پور، چاند باغ اور دیال پور جیسے علاقے تشدد سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں

جہاں مسلمانوں کی آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سارے معاملے پر بھارتی مصنفہ نیلنجنا رائے نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ شہر کے ایک حصے سے خبریں موصول ہوئی ہیں جہاں پر ایک گردوارے نے اپنے دروازے ہر اس شخص کے لئے کھول دیے ہیں جسے پناہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ سلیم پور میں دلتوں نے ہجوم کے خلاف سڑکیں بند کر دیں، اپنے مسلمان ہمسایوں کو پناہ دی۔ پولیس اور سیاستدان اپنا فرض بھول گئے ہیں لیکن لوگوں کا ابھی بھی دل ہے۔ ایک اور صارف نے اپنے پیغام میں کہا کہ دہلی میں ایک گردوارے نے ہندوتوا ہجوم سے فرار ہونے والے مسلمان خاندانوں کو پناہ دی ہے۔ واضح رہے کہ انتہا پسندوں نے مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔ مساجد اور درگاہوں کی بھی بے حرمتی کی گئی، بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔جعفر آباد میں مسلم کش قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والی خواتین کے گرد نوجوانوں نے ہاتھوں کی زنجیر بنائی۔ نئی دہلی پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات میں پولیس کے 56 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ظاہرین نے کہا کہ کئی نوجوانوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے گولی ماری گئی۔ شمال مشرقی دلی کے علاقے چاند باغ، بھجن پورہ، برج پوری، گوکولپوری اور جعفرآباد میں زخمیوں کو ہسپتال لے جانے والی ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…