مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ عقوبت خانے’دیمون’ میں پابند سلاسل ایک فلسطینی بچے کے دل کے والو میں سوزش کی وجہ سے انفیکشن ہوا ہے جس کے نتیجے میں اس کی حالت کافی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ اس جیل میں 30 دوسرے فلسطینی بچے بھی پابند سلاسل ہیں جنہیں بنیادی انسانی حقوق اور ہرطرح کی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان
میں بتایا گیا کہ 17 سالہ محمد عبدالجابر کو اسرائیلی فوج نے 26 مارچ 2019ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس کی والدہ نیروتے ہوئے بے بسی کے عالم میں کہا کہ عبدالجابر کو اسرائیلی جیل میں طویل عرصے تک قید تنہائی میں رکھا گیاہے۔ حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ اس کے دل کے ایک والو میں انفیکشن ہے جس کے نتیجے میں اس کی حالت کافی تشویشناک ہے۔کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی لڑکی زندگی بچانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔