ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں قیدیوں کو آئین اور قانون کے تحت حاصل حقوق اور مرعات کو یقینی بنانے اور شکایات کے ازالے کے لیے ایک نیا میکانزم اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سعودی پبلک پراسیکیوشن اور وزارت داخلہ کے زیرانتظام ابشرپلیٹ فارم کی مدد سے خلاف ضابطہ قید یا قیدیوں کے بارے میں آن لائن شکایات کا ایک نیا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔
آن لائن شکایت پروگرام کے ذریعے سعودی عرب کا کوئی باشندہ یا ملک میں مقیم غیر ملکی شہری زیرحراست فرد یا افراد کو آئین اور قانون کے تحت حاصل حقوق نہ ملنے کی شکایت کا اندراج کرا سکتا ہے۔ کسی بھی قیدی کے تحت ضابطہ حراست نہ ہونے یا اس کے حقوق میں افراط وتفریط کے حوالے سے ہرشہری کو متعلقہ حکام تک اپنی شکایت پہنچانے کا حق ہے اور اب یہ شکایات براہ راست ابشرپلیٹ فارم کے ذریعے حکام بالا تک پہنچائی جائیں گی۔”زیر حراست کسی شخص کو بنیادی حقوق حاصل نہیں یا اسے خلاف ظابطہ حراست میں رکھا گیا ہے تو ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے جیلوں کی مانیٹرنگ کرنیوالے حکام تک اس کی شکایت کی جائے گی، تاکہ قیدی کے آئینی حقوق کی ضمانت فراہم کی جا سکے۔ یہ شکایت متعلقہ حکام تک پہنچائی جائے گی جس کے بعد حکام خود اس شکایت کی چھان بین کرکے قیدیوں کے ساتھ ہونے و الی کسی بھی نا انصافی کا نوٹس لے سکیں گے۔پبلک پراسیکیوشن کے وکیل عبد اللہ المقبل کا کہنا تھا کہ فوجداری کارروائی کے قانون کے آرٹیکل 40 کے مطابق کسی کو بھی قید یا غیر قانونی طور پر حراست میں میں شکایت کرنے، غیر مناسب مقام پر قید کرنے یا کسی بھی دوسرے خلاف ضابطہ اقدام کی شکایت ہر شہری کا حق ہے۔ مملکت میں کہیں بھی کسی قیدی کواس کے آئینی حقوق فراہم نہیں کیے گئے ان کے بارے میں متعلقہ حکام کو آگاہ کرنا شہریوں کی ذمہ داری ہے۔ آج تک اس حوالے سے روایتی انداز میں شکایت درج کی جاتی رہی ہیں۔ابشر ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے قیدیوں کے حوالے برتی جانی والی کسی بھی نااہلی یا خلاف قانون اقدام کی شکایت کی جاسکے گی۔ المقبل کا مزید کہنا تھا کہ ابشر پلیٹ فارم کی مدد سے شکایت کا اندراج جیلوں میں قیدیوں کے مسائل کے حل میں مدد اور پراسیکیوشن حکام کی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے میں مدد کرے گا۔