ممبئی (نیوزڈیسک)بالی ووڈ کے معروف اداکار اوم پوری کا کہنا ہے کہ بھارتی سینما میں ”آئٹم سانگ” نے خواتین کی شبیہ کو نقصان پہنچانے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔جون کے آخری ہفتے میں ریلیز ہونے والی فلم ”مس ٹنکپور حاضر ہو” میں وہ پولیس والے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔اوم پوری کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ڈانس نمبرز کی وجہ سے ہی خواتین کے متعلق مردوں کی سوچ بگڑ جاتی ہے۔ ایک لڑکی کے ارد گرد رقص کرنے والے 20 مرد اس عورت کو کوئی چیز بنا دیتے ہیں۔تو کیا فلموں میں آئٹم سانگز نہیں ہونے چاہیے؟ اس سوال پر اوم پوری کہتے ہیں کہ وہ آئٹم سانگ کو فلموں میں رکھنے کے خلاف قطعی نہیں ہیں لیکن وہ انھیں قدرے مہذب بنانے کی وکالت کرتے ہیں۔پرانے زمانے کی فلموں میں آئٹم نمبرز کا حوالہ دیتے ہوئے اوم پوری کہتے ہیں کہ کیبرے تو ہیلن (اداکارہ) بھی کرتی تھیں لیکن وہ فحش نہیں ہوتا تھا۔ہیلن اپنے زمانے کی معروف اداکارہ تھیں۔ وہ سلمان خان کے والد سلیم خان کی اہلیہ ہیں۔حال ہی میں کئی فلموں پر سینسربورڈ کی قینچی کے سوال پر انھوں نے سیاسی لیڈروں کو فلمیں دیکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ جو فلمیں سچائی پر مبنی ہوں اسے انھیں تو دیکھنا ہی چاہیے۔فلم ‘مس ٹنکپور حاضر ہو’ اس وقت تنازعے میں گھر گئی جب اترپردیش کی ایک پنچایت نے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا کیونکہ ان کے مطابق اس میں کھاپ پنچایت کی خراب شبیہ پیش کی گئی ہے۔