سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس مقبوضہ علاقے میں اپنے ہندتوا ایجنڈے کے نفاذپرتلی ہوئی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نام نہاد بھارت نواز جماعتوں سے وابستہ سیاست دانوں کوخبردار کیاکہ انہیں کسی بھی صورت میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے ساتھ تعاون نہیں کرناچاہیے جنہوں نے کشمیریوں کو انکی شناخت سے محروم کر دیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ کشمیری عوام بی جے پی کے معاونین کو اپنا دشمن اور کشمیر کاذ سے غدار ی کا مرتکب سمجھیں گے۔ وادی کشمیرمیں لوگ بھارت کے غیر قانونی تسلط اورمودی حکومت کی طر ف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کئے جانے کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک کے طورپرمسلسل اپنا خاموش احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں اور لداخ میں جمعرات کو مسلسل 95ویں روزبھی نظا م زندگی بری طرح مفلوج رہا۔دکانیں بند اور پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے جبکہ سکول اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کرر ہے ہیں۔ انٹرنیٹ اور پر ی پیڈ موبائل فون سروسز مسلسل معطل ہیں جبکہ دفعہ 144کے تحت مقبوضہ علاقے میں پابندیاں نافذ ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا میں شائع ہونیوالی خبر کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں مسلسل لاک ڈاؤن نے کشمیری خواتین کو بری طرح متاثرکیا ہے۔ خواتین مرد ساتھی کے بغیر اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتی۔ انہیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ہراساں کئے جانے کا خوف ہوتاہے۔ بلال احمد جنہیں 5اگست کی شب کو حراست میں لیاگیا تھا کی اہلیہ، سمیرا بلال نے کہاہے کہ ان کی بیٹی اکثر گھر کی کھڑکی سے باہر کی طرف دیکھتی رہتی ہے اور بابا، بابا آپ کب گھر لوٹیں گے پکارتی رہتی ہے۔کلثوم رمیز اپنی شادی کا جوڑا خریدنے بازار نہیں جاسکیں۔انکی شادی سادگی سے کی گئی جس میں بعض رشتہ داروں اور ہمسایوں نے شرکت کی اور انہوں نے شادی کیلئے جوڑا مانگ کر پہنا۔
جمعیت علمائے ہند کے سربراہ سید ارشد مدنی نے نئی دلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر کشمیری عوام کو اعتماد میں لینے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات شروع کرنے پر زوردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں کشمیری عوام کی شدید فکر ہے جنہیں صحت کی سہولتوں سمیت بنیادی انسانی حقوق سے محروم کردیاگیا ہے۔ فن لینڈ جس کے پاس جولائی 2020تک یورپی یونین کی پریذیڈنسی کونسل کی صدارت ہے کے وزیر خارجہ پکا ہاوستونے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال معمول کے مطابق نہیں ہے۔انہوں نے نئی دلی میں ایک انٹرویو میں کہاکہ بھارت کو اقوام متحدہ کے مبصرین اور سفارتی مشنوں کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دینی چاہیے۔انہوں نے منتخب یورپی قانون سازوں کے وفد کے گزشتہ ہفتے کے مقبوضہ کشمیرکے دورے کومسترد کردیا۔