واشنگٹن(این این آئی) امریکا کی جانب سے افغان امن عمل کی بحالی کی کوششوں کا مقصد دوستوں اور مخالفین کو اس بات کا یقین دلانا ہے کہ امریکا حالیہ رکاوٹوں کے باوجود افغانستان میں سیاسی حل کے لیے پر عزم ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ بیان اس وقت جاری کیا گیا کہ جب امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے امن مذاکرات کے بحالی کے لیے اپنی کوششیں مکمل کرلیں اور اس بات پر زوردیا گیا کہ امریکا افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کی حمایت جاری رکھے گا۔مزید یہ کہ امریکا کا ماننا ہے کہ تشدد میں کمی افغانستان میں پائیدار امن
لانےکے لیےضروری ہے۔یاد رہے کہ ستمبر میں امریکا اور طالبان 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ایک سمجھوتہ طے کرنے کے قریب آگئے تھے لیکن طالبان کی جانب سے کابل میں کیے گئے حملے میں 2 امریکی فوجیوں سمیت 12 افراد کی ہلاکت نے ان کوششوں کا خاتمہ کردیا تھا۔اس وقت طالبان رہنماؤں اور افغان صدر اشرف غنی دونوں کی ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کابل میں طے تھی تا کہ معاہدے پر دستخط کیے جاسکیں تاہم امریکی صدر نے یہ دورہ آمد سے چند گھنٹے قبل منسوخ کرتے ہوئے کہا تھاکہ مذاکرات صرف اس وقت بحال ہوں گے جب لڑائی روکی جائے گی۔