اوسلو(این این آئی)27 اکتوبر یوم سیاہ کے حوالے سے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم خصوصا وہاں تین ماہ سے جاری کرفیو کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جلوس شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوا اور نارویجن
قومی پارلیمان کی عمارت کے سامنے اجتماع کی شکل اختیار کرگیا۔ جلوس میں شامل افراد نے ہاتھوں میں شمعیں اٹھا کر مظلوم کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔کئی مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کی حمایت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ناروے میں متحرک سماجی شخصیت اور پاکستان یونین ناروے کے سیکرٹری اطلاعات ملک محمد پرویز مہر نے جنگ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سال اگست کے اوائل سے ابتک بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو لگایا ہے، کشمیریوں کی حمایت میں ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں یہ چھوتھا بڑا مظاہرہ تھا۔مظاہرے سے سوشلسٹ لیفٹ پارٹی کی طرف سے نارویجن پارلیمنٹ کے رکن پیٹر ایدے اور سابق رکن نارویجن پارلیمنٹ افشاں رفیق و دیگر نے خطاب کیا۔نارویجن پارلیمنٹ کے سامنے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباو ڈالے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے محاصرہ ختم ہو، وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔مقررین نے نارویجن حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور مقبوضہ وادی کی موجودہ صورتحال پر اپنا موقف واضح کرے۔