بیروت (این این آئی)لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے ملک میں جاری عوامی مظاہروں کے نتیجے میں پیدا ہونیوالے بحران سے نمٹنے کیلئے اپنے حکومتی اتحادیوں کو متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس کے پاس بحران کا کوئی حل ہے وہ اسے پیش کرے۔الحریری نے زوردیا کہ اصلاحات کا مطلب ٹیکس عائد کرناہے۔ انہوں نے شکایت کی معاشی اصلاحات اور سرکاری کاموں میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔لبنانی وزیراعظم نے کہا ہم نے اخراجات آمدنی میں اضافہ کرنے
کی کوشش کی ہے لیکن ہم ہمیشہ رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کے ساتھ متصادم رہے۔ انہوں نے کہا کہ میں لبنانیوں کے درد کو محسوس کرتا ہوں اور ان کے اظہار رائے کے حق کی حمایت کرتا ہوں۔سعد حریری نے کہا کہ لبنان میں سیاسی کارکردگی اور ریاست کی عمل داری میں خلل پیدا ہونے پر عوام کا غصہ فطری ردعمل ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بہت سے لوگ مجھے قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ میں حل تلاش کرنے کے لیے چار سال سے کوشش کر رہا ہوں مجھے مسلسل سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔