طرابلس (این این آئی)لیبیا میں باغی فوج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر کی زیرکمان فوج نے رات گئے دارالحکومت طرابلس میں قومی وفاق حکومت کے کئی مراکز پربمباری کی اور حکومت نواز ملیشیائوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں 35جنگجوئوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
جبکہ طرابلس کے اطراف میں مزید اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے،عرب ٹی وی کے مطابق لیبیا کی فوج نے طرابلس کے جنوب میں الخلاطات روڈ، ایئرپورٹ روڈ اور ٹرانسپورٹ ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں حکومت نواز ملیشیا کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا گیا ۔لیبیا کی فوج نے دارالحکومت طرابلس کے نواح میں متعدد محاذوں پرقومی وفاق فورس سے تعلق رکھنے والے مراکزاور کیمپوں پر جمعرات کی صبح شدید اور بیک وقت گولہ باری کا آغاز کیا۔لیبی فوج کے ایک عہدیدار خالد المحجوب نے بتایا کہ لیبیا کی فضائیہ نے ان مقامات پر شدید فضائی حملے کیے جہاں بری فوج کے دستے بھی قومی وفاق حکومت کی حامی ملیشیائوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لیبی فوج نے طرابلس کے اطراف میں مزید اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ لڑائی کب تک جاری رہے گی۔لیبی فوج کے حکام کا کہنا تھا کہ قومی وفاق حکومت اپنی وفادار ملیشیا کے حالیہ جانی نقصان پرسخت مایوسی کا شکار ہوئی ہے۔ رحبہ شیلڈ کے کمانڈر بشیر خلف اللہ المعروف البقرہ کے زخمی ہونے، ایک دہشت گرد تنظیم کے سینئر کمانڈر مصطفی التریکی گرفتاری، ترکی سے لیبی حکومت کو اسلحہ فراہم کرنے والے اخوان لیڈرھشام امسیمیرکی وفات اور کئی جنگجوئوں کے منحرف ہو کر لیبی فوج میں شامل ہونے کے واقعات نے حکومت کو سخت مشکل میں ڈال دیا ہے۔