جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

افغان صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل، ٹوٹل 18امیدواروں میں سے 4امیدوار مضبوط پوزیشن میں،کون نیاصدر منتخب ہوجائیگا؟بڑی پیش گوئی کردی گئی

datetime 27  ستمبر‬‮  2019 |

کوہاٹ (این این آئی) افغانستان میں طالبان کی طرف سے دھمکی آمیزبیان‘ ممکنہ دہشت گردی اور خوف وہراس کے سائے میں (آج) ہفتہ،28 /ستمبر کو ہونیوالے افغان صدارتی انتخابات کے لئے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کرکے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جس میں موجودہ افغان صدر محمداشرف غنی سمیت کل اٹھارہ(18)اْمیدوارحصہ لے رہے ہیں

تاہم اصل مقابلہ چار(4) اْمیدواروں 70 سالہ افغان صدر محمداشرف غنی‘59 سالہ چیف ایگزیکٹیوعبداللہ عبداللہ‘سابق مجاہدین کمانڈر گلبدین حکمت یار اور احمدولی مسعود کے مابین متوقع ہے۔تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کے ایک بار پھر منتخب ہونے کے زیادہ امکانات ہیں،صدارتی انتخابات میں 33 لاکھ خواتین سمیت مجموعی طورپر97 لاکھ رجسٹرڈ اور اہل رائے دہندگان اپنارائے دہی حق استعمال کریں گے جبکہ سیکیورٹی کے لئے 70 ہزار سے زائد سیکیورٹی فورسزکے اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔یادرہے کہ سال2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد یہ افغانستان کے چوتھے صدارتی انتخابات ہیں۔ طالبان حکومت کے خاتمے کے پہلے انتخابات 2005‘دوسرے انتخابات 2009 اور تیسرے انتخابات2014 میں منعقدہوئے تھے جس کے بعد چوتھے افغان صدارتی انتخابات رواں سال20 اپریل کو منعقدہونا قرارپائے تھے تاہم امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث یہ انتخابات کئی بار ملتوی کرنا پڑے اوریوں شیڈول کے مطابق صدارتی انتخابات تقریباً پانچ ماہ کی تاخیر سے آج ہورہے ہیں۔افغان صدارتی انتخابات کے لئے موجودہ افغان صدر محمداشرف غنی‘ چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ‘سابق مجاہدین کمانڈرگلبدین حکمت یار اورسابق افغان نیشنل سیکیورٹی سربراہ رحمت اللہ نبیل‘ احمد ولی مسعود‘ نورالحق علومی‘ عبدالطیف پدرم اورنوراللہ جلیلی وغیرہ شامل ہیں تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق اصل مقابلہ محمداشرف غنی‘ عبداللہ عبداللہ‘ گلبدین حکمت یار اور رحمت اللہ نبیل کے مابین متوقع ہے۔

افغان صدارتی انتخابات کے لئے 28 روزہ انتخابی مہم بدھ کی شب ختم ہوگئی ہے جس کے دوران ایک درجن سے زائد اْمیدواروں نے کوئی خاص انتخابی مہم نہیں چلائی۔افغان آئین کے تحت صدارتی اْمیدوار کو جیت کے لئے 50 فیصدسے زیادہ ووٹوں کی برتری لینا ضروری ہے اور اگر کوئی اْمیدوار آج ہونے والے انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل نہ کرسکا تو پہلے مرحلے کے ٹاپ دو اْمیدواروں کے مابین شیدول کے مطابق 23 نومبر2019 کو دوسرے اور آخری مرحلے میں مقابلہ ہوگا۔

افغان الیکشن کمیشن کے مطابق آج ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کا باضابطہ اعلان 19/ اکتوبر2019 کو کیا جائے گا۔صدارتی انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹوں کی کل تعداد97 لاکھ بتائی جاتی ہے جن میں 33 لاکھ خواتین ووٹرز بھی شامل ہیں جو کل تعداد کا 35 فیصدہیں تاہم طالبان کی طرف سے دھمکی آمیز بیان جاری ہونے کے بعد ٹرن آؤٹ میں خاصی کمی کا امکان ظاہرکیا جاتا ہے۔ادھر افغان وزارت داخلہ کے مطابق انتخابات کے موقع پر امن و امان یقینی بنانے کے لئے 70 ہزار سے زائد سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کئے  گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…