جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

جی 20 کا ایبولا ختم کرنے کا عزم

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسبن۔۔۔۔آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کے اختتامی کلمات سے برزبین میں جاری دو روزہ جی 20 کا سربراہی اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا جس میں رکن ممالک کے رہنماؤں نے معیشت میں ترقی کا عہد کیا۔ٹونی ایبٹ نے کہا کہ اس عہد کی پابندی کی گئی تو عالمی معیشت میں آئندہ پانچ برسوں میں2.1 فی صد ترقی ہو گی جو کہ ہدف سے زیادہ ہے۔ولادی میر پوتن جی 20 سربراہی اجلاس چھوڑ کر چلے گئے
اس سے قبل روسی صدر ولادی میر پوتن جی 20 سربراہی اجلاس میں باضابطہ اعلامیے کے جاری کیے جانے سے پہلے ہی روانہ ہوگئے۔ انھوں نے کہا کہ روس کا سفر طویل ہے اور وہ کچھ نیند کرنا چاہتے ہیں۔
سنیچر کو کینیڈا کے وزیراعظم سٹیفن ہارپر، امریکی صدر براک اوباما اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے یوکرین کے سلسلے میں روس پر سخت تنقید کی تھی تاہم روسی صدر نے اس کانفرنس کو ’تعمیری اور مفید‘ کہا ہے۔سربراہی اجلاس کا میزبان ہونے کے ناطے آسٹریلیا نے اجلاس کا فوکس معاشی موضوعات پررکھنے کی کوشش کی جو کہ اس اجلاس کا تھیم تھا۔جی 20 میں شامل ہونے والے سربراہان مملکت کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کا عہد کیا گیا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کے پھیلاؤ کو ختم کرنے کے لیے ’جتنا کر سکتے ہیں کریں گے‘اس کے ساتھ ہی ماحولیات کی تبدیلی اور یوکرین کے تصادم پر بھی خاطر خواہ توجہ دی گئی۔امریکی صدر براک اوباما نے روس کی جانب سے ان کے خیال میں یوکرین کو غیر مستحکم کیے جانے کی کوشش کا اکٹھے جواب دینے کے سلسلے میں یورپی رہمناؤں سے ملاقات کی۔
صدر اوباما نے کہا کہ صدر پوتن ’بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، یوکرین میں علیحدگی پسندوں کو بھاری اسلحہ فراہم کر رہے ہیں‘ اور منسک معاہدے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ روس کی ’معاشی تنہائی‘ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مسٹر پوتن اپنا راستہ نہیں بدلتے۔اپنی تقریر میں آسٹریلوی وزیر اعظم ایبٹ نے کہا کہ معاشی اصلاحات سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔انھوں نے عالمی انسانی قوت میں خواتین کی شمولیت میں اضافے کی بات کہی اور کثیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے ٹیکس نہ ادا کرنے پر بھی بات کی۔امریکہ اور یورپی رہنماؤں کے دباؤ میں آ کر اجلاس کے اخیر میں جاری اعلامیہ میں ماحولیاتی تبدیلی پر بھی مضبوط اور موثر اقدام کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی۔روسی صدر کو یورکرین پر سخت تنقید کا سامنا رہا اور وہ قبل از وقت اپنے ملک کے لیے روانہ ہو گئے۔اس سے قبل اس سربراہی کانفرنس میں ماحولیات کی تبدیلی کو شامل نہ کرنے پر ٹونی ایبٹ کی تنقید پر گئی تھی۔دوسری جانب امریکی صدر نے جاپان اور آسٹریلیا کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور ساؤتھ چائنا سی میں بحری تنازعات کے پرامن حل کی اپیل کی ہے۔انھوں نے سنیچر کو چین کا نام لیے بغیر کوئینزلینڈ یونیورسٹی کے طلبا سے خطاب میں کہا تھا کہ ایشیا کی سکیورٹی کا انحصار بڑے ممالک کی جانب سے چھوٹے ممالک کو ہراساں کرنے پر نہیں بلکہ باہمی اتحاد اور بین الاقوامی قوانین پر ہونا چاہیے۔دریں اثنا جی 20 میں شامل ہونے والے سربراہان مملکت نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس بات کا عہد کیا گیا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کے پھیلاؤ کو ختم کرنے کے لیے ’جتنا کر سکتے ہیں کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…