ریاض(آن لائن)سعودی پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ حج کے موقع پر کسی بھی شخص یا تنظیم کو چندہ جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ یہ قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔
سعودی کابینہ کے قانون کی شق نمبر 8کے تحت ایسا کرنے والوں کو قید اور جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔قانون کے مطابق حج کے دِنوں یا سیزن میں مقامی یا غیر مْلکی افراد کسی بھی قسم کا چندہ نقد رقم کی صورت میں یا قیمتی اشیاء دونوں صورتوں میں بھی وصول نہیں کر سکتے، اور نہ ایسی کسی مہم میں شریک ہو سکتے ہیں۔ اگر کوئی فرد یا تنظیم فلاحی مقصد کے لیے عطیات یا سامان اکٹھا کرنے چاہتے ہیں تو انہیں متعلقہ سعودی ادارے سے پیشگی اجازت لینا ہو گی۔ سعودی پراسیکیوٹر نے واضح کیا کہ غیر قانونی طور پر چندہ یا سامان اکٹھا کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، ایسے لوگ قید اورجرمانے کی سزا بھگتیں گے۔ انہوں نے حاجیوں کو تاکید کی کہ وہ اپنا وقت زیادہ سے زیادہ عبادت گزاری میں بِتائیں اور خود کو کسی بھی طرح غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہ کریں۔ تاکہ اْن کے حج کی برکات و فیوض ضائع نہ ہوں۔سعودی قانون کے مطابق فلاحی کاموں کے لیے چندہ جمع کرنے والے افراد اور اداروں کو حکومت کی جانب سے اجازت حاصل کرنا پڑتی ہے۔ حکومت کی جانب سے لائسنس جاری ہونے کے بعد بھی وہ چندہ اکٹھا کرنے کے مجاز ہوتے ہیں۔حاجیوں کو بھی چاہیے کہ وہ کسی بھی شخص کی جانب سے خود کو چندہ اکٹھا کرنے والا ظاہر کرنے پر اْسے بلاتحقیق چندہ نہ دیں، کیونکہ اکثر لوگ لوگوں کے جذباتِ ایمانی سے فائدہ اْٹھا کر اْن سے پیسے اینٹھ لے جاتے ہیں۔