ہفتہ‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2024 

امریکا کو ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینا چاہیے‘ مائیک پوم پیو

datetime 19  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کو اپنے مفادات پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے۔یہ بات امریکی وزیر خارجہ مائیک پوم پیونے ریاست فلوریڈا میں واقع ٹامپا میں امریکا کی سنٹرل کمان کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقِ اوسط میں مزید ایک ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ٹامپا کے ان کے اس دورے کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وضع کردہ تزویراتی مقاصد کا حصول ہے۔مائیک پومپیو نے کہاکہ ہم یہ سب اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک ہم ایران کے امریکیوں یا امریکی مفادات کے خلاف کسی غلط فیصلے یا اس کے جوہری پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جواب دینے کی صلاحیت حاصل نہیں کر لیتے۔ انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صدر ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔ دو آئل ٹینکروں مارشل آئس لینڈ کے پرچم بردار ناروے کے زیر انتظام فرنٹ آلٹیر اور پاناما کے پرچم بردار جاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عْمان میں آبنائے ہْرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ان میں اول الذکر جہاز ایک آبی بم ( تارپیڈو) سے ٹکرایا تھا اور اس کے ایک حصے کو آگ لگ گئی تھی۔موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دوسرے عہدے داروں نے ایران کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہر طرح سے ایران کا ہاتھ کارفرما ہے لیکن ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی ۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس حملے سے متعلق نئی تصاویر جاری کی ہیں ۔ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران دو میں سے ایک بحری جہاز پر حملے میں ملوّث تھا۔گذشتہ ماہ تین آئیل ٹینکروں سمیت چار بحری جہازوں پر متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں خلیج عْمان ہی میں حملہ کیا گیا تھا۔ امریکا نے اس حملے کا الزام بھی ایران پر عاید کیا تھا لیکن اس نے ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔مائیک پومپیو نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم بہت مؤثر رہی ہے۔تاہم بعض ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافے سے مسلح تنازع کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…