ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ایک اور پاکستانی کی بھارتی جیل میں شہادت،میت پاکستان پہنچی تو اسکی کیا حالت تھی؟جس نے دیکھاآنکھوں سے آنسونکل آئے

datetime 7  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(اے این این ) بھارتی جیل میں چند روز قبل تشدد کا شکار بن کر موت کے منہ میں پہنچنے والے ایک اور پاکستانی کی میت کو وطن واپس لا کر سپرد خاک کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق نورالامین جو پیشے کے لحاظ سے ماہی گیر تھے 2 سال قبل مچھلیاں پکڑتے ہوئے غلطی سے بھارت کی سمندری حدود میں داخل ہوئے تھے۔

اس حوالے سے ان کی بیٹی سکینہ نے بتایا کہ ان کے ضعیف والد کی میت سے آنکھیں نکالی گئیں سر کھلا ہوا تھا جس میں سے دماغ غائب تھا جبکہ ان کے جسم میں گردے بھی نہیں رہنے دیے گئے، لیکن ہم بس جسم کے اس ڈھانچے کو اتنا کہہ سکتے ہیں کہ وہ ہمارا باپ تھا۔نورالامین کی نمازِ جنازہ میں ان کی میت واپس لانے میں مدد کرنے والے معروف سماجی کارکن انصار برنی بھی موجود تھے جن کا کہنا تھا کہ بھارتی جیل میں ان کے ساتھ جو بھی ہوا وہ صرف پاکستانی ہونے کی وجہ سے ہوا۔ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں لوگوں کو اپنا غصہ غریب اور ضعیف پاکستانی ماہی گیروں پر نکالنے کے بجائے امن اور برداشت کے بارے میں سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں بھی بہت سے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے لیکن میں ان پر زور دوں گا کہ وہ بھی امن پسند ہو کر سوچیں۔ان کی بیٹیوں کا کہنا تھا کہ وہ تمام شادی شدہ ہیں لیکن ان کے بھائی نہیں، اس لیے بھی ان کے والد ماہی گیری کرتے تھے اور اسی کام کے لیے وہ 30 ستمبر 2017 کو بھی گئے۔ان کی دوسری بیٹی کا کہنا تھا کہ یہ دوسری مرتبہ ہوا تھا کہ ہمارے والد کو انڈین کوسٹ گارڈ نے سمندر میں پکڑا، اس سے قبل 2013 میں انہیں غلطی سے سرحد پار کرنے پر بھارتی اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا لیکن جیل میں 6 ماہ گزارنے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ہمیشہ یہی ڈر لگا رہتا تھا کہ ایسا دوبارہ نہ ہوجائے، دوسری مرتبہ جب انہیں پکڑنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ کسی کا فون حاصل کر کے گھر پہ کال کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔اس وقت انہوں نے اپنی اہلیہ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں زندگی عذاب بن چکی ہے اس لیے حکومت سے ان کی واپسی میں مدد کی درخواست کی جائے’۔مقتول کے اہلِ خانہ کا مزید کہنا تھا کہ ان کے بھائی کی آمدنی انتہائی کم ہے اور وہ کرایے کے مکان میں رہتے ہیں ان 2 سالوں کے دوران وہ بہت تنگی اور افلاس کا شکار رہے اور صرف پاکستان فشرفوک فورم کے لوگوں نے ان کی مدد کی جو راشن وغیرہ فراہم کردیتے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…